عمران خان پرویز مشرف کی طرح مودی کا بھی پولنگ ایجنٹ تھا، بلاول بھٹو

8  جولائی  2021

حویلی (این این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان جیسے پرویز مشرف کا پولنگ ایجنٹ تھا ویسے ہی یہ نریندر مودی کا بھی پولنگ ایجنٹ تھا،جب تک ہمارے کشمیری بھائی بہن میرے ساتھ کھڑے ہیں تب تک کوئی پاکستان پیپلز پارٹی کو ختم نہیں کرسکتا،

ہم کشمیر کی عوام کے رائے پر چلنے والے ہیں، اگر فیصلہ ہونا ہے تو یہاں کی عوام نے فیصلہ کرنا ہے، ہم کسی کی ڈکٹیشن پر نہیں چلیں گے،ہمیں آزاد کشمیر میں رہنے والوں کے حقوق کا سودا بھی روکنا ہے، یہاں کی عوام کو تبدیلی کی تباہی سے بچانا ہوگا۔جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ میں اسی زمین میں آپ سے مخاطب ہوں جہاں 1974 میں شہید ذوالفقار علی بھٹو نے آپ سے خطاب کیا تھا۔انہوںنے کہاکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے ختم ہونے کا دعویٰ کرنے والوں کا دھیان اس جلسے میں موجود عوام کے سمندر کی جانب دلانا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے کشمیری بھائی بہن میرے ساتھ کھڑے ہیں تب تک کوئی پاکستان پیپلز پارٹی کو ختم نہیں کرسکتا۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہاکہ اس خطے کی عوام نے 3 نسلوں سے ہمارے خاندان اور اس جماعت کا ساتھ دیا ہے اور اس جماعت نے بھی 3 نسلوں سے اس خطے کی عوام کا ساتھ دیا ہے۔انہوںنے کہاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اقوام متحدہ، پاکستان اور بھارت میں کشمیری عوام کی آواز اٹھائی، انہوں نے ہمیں سکھایا تھا کہ اگر ہمیں ہزار سال جنگ لڑنا پڑے تو ہم کشمیری عوام کے لیے لڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو نے ہمیں سکھایا تھا کہ جہاں کشمیری بہن بھائیوں کا پسینہ گرے گا وہاں پیپلز پارٹی کے جیالے کا خون گرے گا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو ہر پاکستانی کے لیے ماں کی حیثیت رکھتی تھیں

مگر اب ہماری بدقسمتی ہے کہ پاکستان کا وزیر اعظم کٹھ پتلی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ناجائز وزیر اعظم ہے، یہ کشمیر کے لیے بات بھی نہیں کرسکتا، کشمیر پر تاریخی حملہ ہو تو وزیر اعظم کہتا ہے کہ میں کیا کروں۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم ہمارے کشمیری بہن بھائیوں کی اْمیدوں کو پورا نہیں کرسکتے، ہر پاکستانی کا ایک ہی نعرہ ہے

کہ کشمیر کا سودا نامنظور۔انہوں نے کہا کہ ہم کشمیر کی عوام کے رائے پر چلنے والے ہیں، اگر فیصلہ ہونا ہے تو یہاں کی عوام نے فیصلہ کرنا ہے، ہم کسی کی ڈکٹیشن پر نہیں چلیں گے۔انہوںنے کہاکہ کشمیر کی عوام حکم کرے کہ کل امن ہو تو ہم امن کروائیں گے، اگر آپ حکم دیں کہ کل جنگ کرو تو ہم سب جنگ کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے کہا

کہ ہم نہ دہلی، نہ اسلام آباد کسی کا حکم نہیں مانتے صرف عوام کا حکم مانتے ہیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ جیسے یہ وزیر اعظم، پرویز مشرف کا پولنگ ایجنٹ تھا ویسے ہی یہ نریندر مودی کا پولنگ ایجنٹ تھا۔انہوں نے کہاکہ ہم نریندر مودی کو دعوت دے کر اپنی شادیوں پر بلانے والا وزیر اعظم بھی نہیں چاہتے، جو

کشمیر کی عوام کا دشمن ہے وہ میرا مخالف، میرا دشمن ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی ملک کی واحد جماعت ہے جو کشمیر کا کبھی سودا نہیں کرسکتی اور مودی کی آنکھوں میں آنکھیں دے کر جواب دے سکتی ہے۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہمیں آزاد کشمیر میں رہنے والوں کے حقوق کا سودا بھی روکنا ہے، یہاں کی عوام کو تبدیلی کی

تباہی سے بچانا ہوگا۔انہوںنے کہاکہ پورا پاکستان پہچان گیا ہے تبدیلی کا اصل چہرہ، مہنگائی، غربت اور بیروزگاری ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین سے پوچھیں کہ کس کے دور میں ان کی تنخواہوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا۔انہوں نے بتایا کہ ہم نے سپاہیوں کی تنخواہ میں 175 فیصد اضافہ کیا، آج بھی مہنگائی اور معاشی بحران ہے تب بھی مہنگائی اور معاشی بحران تھا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ مجھے بھاری اکثریت ملی تو یہاں کا جیالا وزیر اعظم

منتخب کروں گا اور سب سے پہلے تنخواہ میں اضافہ کریں گے، پنشن میں اضافہ کریں گے اور نوجوانوں کو روزگار دلائیں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ جو آج کل احساس احساس کرتے ہیں، انہیں کوئی احساس نہیں، میں نے بجٹ بک کو پڑھا ہے اس میں کہیں احساس ذکر ہی نہیں، اگر ذکر ہے تو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا ذکر ہے۔انہوںنے کہاکہ آپ نام جو بھی رکھیں، ملک کی غریب عوام جانتی ہے کہ یہ شہید بی بی کا منصوبہ ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…