جمعہ‬‮ ، 08 اگست‬‮ 2025 

افغان فورسز نے طالبان کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کا اعلان کر دیا ‎

datetime 4  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )افغان فورسز نے طالبان کی پرتشدد کارروائیوں کے بعد بڑے پیمانے پر آپریشن کرنے کا اعلان کردیا ہے۔عالمی خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغان طالبان نے صوبہ قندھار اور پتیکیا کے مزید 13 اضلاع پر قبضہ کرلیا ہے اور مزید پیش قدمی کا سلسلہ بھی

جاری ہے۔نجی ٹی وی ہم نیوز کے مطابق خبر رساں ایجنسی کے مطابق افغان فورسز نے 9 صوبوں میں طالبان کے خلاف آپریشن کیا ہے جس کے بعد 224 طالبان کو ہلاک ہونے کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔دوسری جانب طالبان نے 24 گھنٹے کے دوران افغانستان کے مزید 13 اضلاع پر قبضہ کر لیاجبکہ سیکورٹی فورسز سے جھڑپوں میں 300طالبان مارے گئے،دوسری جانب سابق برطانوی آرمی چیف نے افغان طالبان کو افغان جنگ کا فاتح قرار دیتے ہوئے افغانستان میں بین الاقوامی فوجی آپریشن کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغان وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹے میں سیکورٹی فورسز سے جھڑپوں میں 300طالبان مارے گئے۔صوبہ ہلمند میں رات کے تیسرے پہر میں فضائی حملوں سمیت زمینی فوج کے حملوں میں سیکڑوں طالبان ہلاک کرنے کا دعوی کیاگیا۔یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امریکا کی فراہم کردہ فضائی مدد کے بغیر افغان فورسز کو مزید جدوجہد کرنی پڑے گی۔ہلمند کی صوبائی کونسل کے ایک رکن عطا اللہ افغان نے کہا کہ حالیہ دنوں میں افغان فضائیہ نے طالبان کے ٹھکانوں کے خلاف اپنے فضائی حملے تیز کردیے ہیں اور باغیوں کو جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔دوسری جانب طالبان نے حکومت کے دعوؤں کو مسترد کردیا۔خیال رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی صدر جوبائیڈن نے اپنے ہم منصف افغان صدر اشرف غنی سے کہا تھا کہ افغان باشندوں کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کیا چاہتے ہیں۔اشرف غنی کا کہنا تھا کہ اب ان کی ذمہ داری امریکی فوج کے انخلا کے بعد اس کے اثرات سے نمٹنا ہے۔اس حوالے سے کابل کے ایک رہائشی نے کہا کہ افغانستان میں تاریخ ایک مرتبہ پھر دوہرائی جاری ہے، امریکی بھی وہی کر رہے ہیں جو روسیوں نے کیا تھا، وہ جنگ کو ختم کیے بغیر جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ہمارا ملک ایک اور خانہ جنگی کے دھانے پر ہے کیونکہ طالبان نے اپنے حملے تیز کردیے ہیں اور امریکی وہاں سے نکل رہے ہیں۔دوسری جانب سابق برطانوی آرمی چیف نے افغان طالبان کو افغان جنگ کا فاتح قرار دیتے ہوئے افغانستان میں بین الاقوامی فوجی آپریشن کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔انہوں نے کہا کہ افغان عوام کو امن اور بہتر زندگی دینے گئے تھے، وہاں اب مسلح طالبان غالب ہیں۔واضح رہے کہ افغان طالبان نے اتحادی افواج کی 700 سے زائد گاڑیوں اور گولا بارود پر قبضہ کرلیا۔ فوجی انخلا کے بعد افغان شہریوں کو مایوسی کا سامنا ہے۔‎



کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…