جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

امریکہ پرروسی ہیکروں کا نیا سائبر حملہ، سینکڑوں کمپنیاں متاثرہوگئیں

datetime 4  جولائی  2021 |

واشنگٹن (این این آئی)رینسم ویئر اٹیک یعنی تاوان وصول کرنے کے لیے کئے گئے ایک حملے میں امریکا کی سینکڑوں کمپنیاں متاثر ہوگئیں۔ اس سائبر حملے کے پیچھے ایک روسی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سائبر سکیورٹی کی ایک کمپنی ہنٹریس لیب نے بتایاکہ ہیکرس نے اپنے سافٹ ویئر سے آئی ٹی کمپنی کاسیا کو نشانہ بنایا

اور اس کے بعد کاسیا کے کارپوریٹ نیٹ ورک کو استعمال کرنے والی تمام کمپنیوں کو ٹارگیٹ کیا۔ اس کی وجہ سے دو سو امریکی تجارتی کمپنیاں متاثر ہوئیں۔ہنٹریس لیب کے مطابق اس تازہ ترین حملے کا مقصد امریکی کمپنیوں کو غیر مستحکم کرنا ہوسکتا ہے اور اس سائبر حملے کے پیچھے غالبا ریویل نامی اسی روسی گروہ کا ہاتھ ہے جس نے ایف بی آئی کے مطابق امریکی کمپنی جے بی ایس میٹس پر حملہ کیا تھا۔ کمپنی کو مجبورا گیارہ ملین زر تاوان کے طور پر ادا کرنے پڑے تھے۔ہنٹریس لیب کے سینیئر سکیورٹی ریسرچر جان ہیمونڈ نے ایک بیان میں کہاکہ یہ سپلائی چین پر بہت بڑا اور تباہ کن حملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ کاسیا بڑی کمپنیو ں سے لے کر چھوٹی کمپنیوں تک سب کو آئی ٹی خدمات فراہم کرتی ہے اس لیے اس حملے سے ہر نوعیت اور ہر قسم کی تجارت متاثر ہوگی۔جان ہیمنڈ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حملے سے ایک وقت میں سینکڑوں بلکہ ہزاروں صارفین کے مفادات کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔امریکی سائبرسکیورٹی اور انفرااسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی (سی آئی ایس اے)نے کاسیا اور اس کے سافٹ ویئر استعمال کرنے والی کمپنیوں کے خلاف حالیہ رینسم ویئر اٹیک کو سمجھنے اور اس کے تدارک کی کوشش کررہی ہے،کاسیا نے اپنی ویب سائٹ پر شائع ایک بیان میں کہا کہ و ہ پورے امریکا میں کارپوریٹ نیٹ ورک

کے ذریعہ بڑے پیمانے پر استعمال کیے جانے والے ایک ٹول وی ایس اے پر ممکنہ حملے کی تفتیش کر رہی ہے۔کاسیا کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم مکمل احتیاط کے ساتھ اس حادثے کے بنیادی سبب کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ اپنے وی ایس اے کو فورا بند کردیں اور جب تک کہ

ہماری طرف سے آپ کو کوئی اطلاع موصول نہ ہو اس وقت تک اسے استعمال نہ کریں۔وی ایس اے کاسیا کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ وہ پروگرام ہے جس کی مدد سے کمپنیاں کسی ایک ہی جگہ سے کمپیوٹروں اور پرنٹروں کے اپنے پورے نیٹ ورک کو کنٹرول کرسکتی ہیں۔ اس کمپنی کا رجسٹرڈ دفتر امریکا کے فلوریڈا میں ہے جب کہ اس کا

بین الاقوامی ہیڈکوارٹر آئرلینڈ میں ہے۔کاسیا کے مختلف آئی ٹی پروڈکٹس کو چالیس ہزار سے زائد تنظیمیں استعمال کرتی ہیں۔ ان کمپنیوں کو زر تاوان ادا کرنے کے لیے نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ چھوٹی کمپنیوں سے پچاس ہزار ڈالر اور بڑی کمپنیوں سے پانچ ملین ڈالر کا مطالبہ کیا گیا ہے۔سلامتی کونسل کے متعدد اراکین نے اعتراف کیا کہ سائبر کرائم اور بالخصوص رینسم ویئر اٹیک نے اہم تنصیبات اور کمپنیوں کے لیے سنگین خطرات پیدا کردیے ہیں۔متعدد

امریکی کمپنیوں بشمول کمپیوٹر گروپ سولر ونڈز، کالونیل آئل پائپ لائن اور گوشت سپلائی کرنے والی بین الاقوامی کمپنی جے بی ایس کو حالیہ عرصے میں رینسم ویئر حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے ان حملوں کے لیے روس سے سرگرم ہیکروں کو مورد الزام ٹھہرایا ۔ سائبر سکیورٹی سافٹ ویئر کمپنی ہنڑیس لیب کا کہنا تھا کہ تازہ حملے میں روسی گروہ ریویل کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ اسی گروہ نے جی بی ایس میٹس پر سائبر حملہ کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…