بدھ‬‮ ، 11 جون‬‮ 2025 

امریکہ پرروسی ہیکروں کا نیا سائبر حملہ، سینکڑوں کمپنیاں متاثرہوگئیں

datetime 4  جولائی  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)رینسم ویئر اٹیک یعنی تاوان وصول کرنے کے لیے کئے گئے ایک حملے میں امریکا کی سینکڑوں کمپنیاں متاثر ہوگئیں۔ اس سائبر حملے کے پیچھے ایک روسی گروپ کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سائبر سکیورٹی کی ایک کمپنی ہنٹریس لیب نے بتایاکہ ہیکرس نے اپنے سافٹ ویئر سے آئی ٹی کمپنی کاسیا کو نشانہ بنایا

اور اس کے بعد کاسیا کے کارپوریٹ نیٹ ورک کو استعمال کرنے والی تمام کمپنیوں کو ٹارگیٹ کیا۔ اس کی وجہ سے دو سو امریکی تجارتی کمپنیاں متاثر ہوئیں۔ہنٹریس لیب کے مطابق اس تازہ ترین حملے کا مقصد امریکی کمپنیوں کو غیر مستحکم کرنا ہوسکتا ہے اور اس سائبر حملے کے پیچھے غالبا ریویل نامی اسی روسی گروہ کا ہاتھ ہے جس نے ایف بی آئی کے مطابق امریکی کمپنی جے بی ایس میٹس پر حملہ کیا تھا۔ کمپنی کو مجبورا گیارہ ملین زر تاوان کے طور پر ادا کرنے پڑے تھے۔ہنٹریس لیب کے سینیئر سکیورٹی ریسرچر جان ہیمونڈ نے ایک بیان میں کہاکہ یہ سپلائی چین پر بہت بڑا اور تباہ کن حملہ ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ کاسیا بڑی کمپنیو ں سے لے کر چھوٹی کمپنیوں تک سب کو آئی ٹی خدمات فراہم کرتی ہے اس لیے اس حملے سے ہر نوعیت اور ہر قسم کی تجارت متاثر ہوگی۔جان ہیمنڈ کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حملے سے ایک وقت میں سینکڑوں بلکہ ہزاروں صارفین کے مفادات کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔امریکی سائبرسکیورٹی اور انفرااسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی (سی آئی ایس اے)نے کاسیا اور اس کے سافٹ ویئر استعمال کرنے والی کمپنیوں کے خلاف حالیہ رینسم ویئر اٹیک کو سمجھنے اور اس کے تدارک کی کوشش کررہی ہے،کاسیا نے اپنی ویب سائٹ پر شائع ایک بیان میں کہا کہ و ہ پورے امریکا میں کارپوریٹ نیٹ ورک

کے ذریعہ بڑے پیمانے پر استعمال کیے جانے والے ایک ٹول وی ایس اے پر ممکنہ حملے کی تفتیش کر رہی ہے۔کاسیا کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم مکمل احتیاط کے ساتھ اس حادثے کے بنیادی سبب کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم آپ سے گزارش کرتے ہیں کہ اپنے وی ایس اے کو فورا بند کردیں اور جب تک کہ

ہماری طرف سے آپ کو کوئی اطلاع موصول نہ ہو اس وقت تک اسے استعمال نہ کریں۔وی ایس اے کاسیا کمپنی کی جانب سے فراہم کردہ وہ پروگرام ہے جس کی مدد سے کمپنیاں کسی ایک ہی جگہ سے کمپیوٹروں اور پرنٹروں کے اپنے پورے نیٹ ورک کو کنٹرول کرسکتی ہیں۔ اس کمپنی کا رجسٹرڈ دفتر امریکا کے فلوریڈا میں ہے جب کہ اس کا

بین الاقوامی ہیڈکوارٹر آئرلینڈ میں ہے۔کاسیا کے مختلف آئی ٹی پروڈکٹس کو چالیس ہزار سے زائد تنظیمیں استعمال کرتی ہیں۔ ان کمپنیوں کو زر تاوان ادا کرنے کے لیے نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ چھوٹی کمپنیوں سے پچاس ہزار ڈالر اور بڑی کمپنیوں سے پانچ ملین ڈالر کا مطالبہ کیا گیا ہے۔سلامتی کونسل کے متعدد اراکین نے اعتراف کیا کہ سائبر کرائم اور بالخصوص رینسم ویئر اٹیک نے اہم تنصیبات اور کمپنیوں کے لیے سنگین خطرات پیدا کردیے ہیں۔متعدد

امریکی کمپنیوں بشمول کمپیوٹر گروپ سولر ونڈز، کالونیل آئل پائپ لائن اور گوشت سپلائی کرنے والی بین الاقوامی کمپنی جے بی ایس کو حالیہ عرصے میں رینسم ویئر حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔امریکی تفتیشی ادارے ایف بی آئی نے ان حملوں کے لیے روس سے سرگرم ہیکروں کو مورد الزام ٹھہرایا ۔ سائبر سکیورٹی سافٹ ویئر کمپنی ہنڑیس لیب کا کہنا تھا کہ تازہ حملے میں روسی گروہ ریویل کا ہاتھ ہوسکتا ہے۔ اسی گروہ نے جی بی ایس میٹس پر سائبر حملہ کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



2200سال بعد


شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…