اسلام آباد (این این آئی)سابق وزیر داخلہ و مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے دفتر کی روزانہ لاگت قوم کو ڈھائی کروڑ روپے پڑتی ہے۔اپنے بیان میں احسن اقبال نے کہاکہ عمران خان کے وزیر اعظم دفتر کی روزانہ لاگت قوم کو ڈھائی کروڑ روپے پڑتی ہے اور 9 ارب روپے کے خرچے سے یہ کسی بھی سربراہ مملکت کا مہنگا ترین دفتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ قوم کیلئے مہنگائی، ریاست مدینہ کے لیکچر جبکہ کرائے کے ترجمانوں کے ذریعے سادگی کی قسمیں اور اِنکم ٹیکس مجھ سے بھی کم ہے۔دوسری جانب وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے دفاع کیلئے پوری لیڈرشپ افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے، بلاول بھٹو نے وزیراعظم عمران خان کے نہ آنے بارے میں سوال اٹھایا تھا،پاکستان بالکل بھی کسی پرائی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔ ایک انٹرویو میں علی محمد خان نے کہاکہ ماضی میں ہماری حکومت امریکہ سامنے بالکل ہی گھٹنے ٹیک دیتی تھیں، کہیں پر ایمل کانسی کو امریکہ کے حوالے کیا جارہا تھا، ریمنڈ ڈیوس کو واپس کیا گیا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا، پاکستان بالکل بھی کسی پرائی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بلاول بھٹو نے وزیراعظم عمران خان کے نہ آنے بارے میں سوال اٹھایا تھا، سپیکر قومی اسمبلی کو یہی اطلاع تھی کہ اپوزیشن نہیں چاہتی کہ وزیراعظم اجلاس میں آئیں، اس لئے وزیراعظم نے بہتر سمجھا کہ اگر ان کے آنے سے اپوزیشن کو کوئی مسئلہ ہے تو اجلاس میں شرکت نہیں کرتے،اس کے علاوہ اور کوئی بات نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل اسمبلی کا اجلاس ہوا تھا جس میں وزیراعظم نے شرکت کرکے تقریر بھی کی تھی، وہ قومی سلامتی کے بارے میں پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں بھی شرکت کیلئے بالکل تیار تھے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تاریخ میں پہلی بار ہوا کہ پاکستان کا کوئی وزیراعظم امریکہ کے سامنے کھڑا ہوا ہے، پوری دنیا کو پاکستان کا شکریہ ادا کرنا چاہیے کہ اس نے امن کی خاطر کتنی جانیں قربان کی ہیں، لیکن اب پاکستان کسی بھی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا اور نہ ہی کسی کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت دے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ ہم امن کے شراکت دار تو ہوسکتے ہیں لیکن جنگ کے ہر گز نہیں، اسی لئے وزیراعظم نے امریکہ کو اپنے ہوائی اڈے دینے سے صاف انکار کیا ہے۔