اسلام آباد، ریاض (نیوز ڈیسک) سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کے دورہ پاکستان کی تصدیق کر دی گئی ہے وہ رواں ماہ جولائی میں پاکستان کا دورہ کریں گے، اپنے دورہ کے دوران وہ وزیراعظم عمران خان، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سمیت اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے، ان کے ساتھ سعودی عرب کا اعلیٰ سطحی وفد بھی ہمراہ ہو گا۔
یہ دو روزہ دورہ چھبیس جولائی کو متوقع ہے۔ دوسری جانب سعودی عرب نے ریاض معاہدے کے دونوں فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ سمجھوتے میں طے پائے گئے امور کے حوالے سے فوری مثبت جواب دیں۔ مملکت نے یمنی حکومت اور جنوبی عبوری کونسل پر زور دیا ہے کہ وہ ریاض معاہدے پر عمل درآمد مکمل کرنے کا معاملہ زیر بحث لائیں۔سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ریاض سمجھوتے پر دستخط کے بعد سے سعودی عرب کی حکومت یمن میں امن و استکام کو یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہے۔فریقین کے بیچ متعدد امور پر اتفاق رائے اور مفاہمت سامنے آئی۔ ان میں سیاسی، عسکری، سیکورٹی، اقتصادی، سماجی اور میڈیا سے متعلق جارحیت کی تمام صورتیں روک دینا شامل ہے۔سعودی عرب نے ریاض معاہدے کے فریقوں پر زور دیا کہ وہ اختلافات کو ختم کریں اور طے پائے گئے میکانزم پر عمل کریں۔ اسی طرح مفاد عامہ میں سمجھوتے کی بقیہ شقوں پر عمل درآمد مکمل کریں۔سعودی عرب نے باور کرایا کہ وہ اس یمنی حکومت کو سپورٹ کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گا جس میں جنوبی عبوری کونسل شریک ہو۔واضح رہے کہ سعودی عرب کے جزیرہ مارکا کا شمار مملکت کے ان جزائر میں ہوتا ہے جو دلفریب اور جاذب نظر قدرتی حسن کی دولت سے مالا مال ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ جزیرہ ایک طرف گہرے نیل گوں پانیوں
اور ان میں موجود مرجانی چٹانوں کی وجہ سے سیاحوں کے لیے کشش رکھتا ہے اور دوسری طرف اس کا ریتلا سفید ساحل بھی کم دلکش نہیں۔ یہ جزیرہ ماہی گیروں، تیراکوں اور غوطہ خوری کے شوقین افراد کے لیے جنت سے کم نہیں۔ یوں جزیرہ مارکا مرجانی چٹانوں اور دلکش ساحل کا حسین امتزاج ہے۔سیاحوں کی توجہ کا مرکز جزیرہ مارکا عسیر کے ساحل پر واقع ہے۔