لاہور(این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک)راولپنڈی ، لاہور سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، عوام بلبلا اٹھے ، شہری علاقوں میں ہر گھنٹے کے بعد ایک گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ،دیہی علاقوں میں بجلی کی بندش کا دورانیہ 18 گھنٹوں تک جاپہنچا، معمولات زندگی شدیدمتاثر ہونے لگے۔تفصیلات کے مطابق بجلی کا بحران بدستور جاری ہے۔
بجلی کا شارٹ فال 6 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق بجلی کی مجموعی پیداوار 19 ہزار میگاواٹ ہے۔ ملک بھر میں بجلی کی طلب 25 ہزار میگاواٹ ہے۔ پن بجلی ذرائع سے 4 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔ سرکاری تھرمل پاور پلانٹ 2 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کررہے ہیں۔ذرائع کے مطابق آئی پی پیز سے پیداوار 13 ہزار میگاواٹ ہے۔ آئیسکو کو 500 میگاواٹ بجلی کا شارٹ فال کا سامنا ہے۔ آئیسکو کو بجلی کی فراہمی 1700 میگاواٹ جبکہ طلب 2200 میگاواٹ ہے۔ بجلی کی بدترین لوڈ شیڈنگ پر شہری حلقوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئے روز حکومتی وزراء بجلی کی کوئی کمی نہیں کہہ کہہ کر نہیں تھکتے تو پھر اس کی ظالمانہ لوڈ شیڈنگ کا کیا جواز ہے ،اگر سسٹم میں اضافی بجلی ہونے کے باوجود لوڈ شیڈنگ تشویشناک اور نااہلی کی انتہا ہے ،انہوں نے کہا ہے کہ شہریوں کو شدید گرمی کے ساتھ ساتھ غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا عذاب بھی بھگتنا پڑ رہا ہے۔ آٹا، گھی، چینی اور
دوائی کے بعد اب عوام بجلی سے بھی محروم ہو رہے ہیں ،عمران خان عوام کو لوڈ شیڈنگ والے نئے پاکستان میں لے آئے ہیں، ان شہری حلقوں نے مزید کہا ہے کہ حکومت سیاست اور الزام تراشیاں چھوڑے اگر کام نہیں ہوتا تو گھر چلے جائیں ،عوام کو مزید اذیت اور تکلیف نہ دیں ،گرمی بڑھ گئی اس کے ساتھ ساتھ ایک شہری نے وزیراعظم عمران خان پر طنزیہ انداز میں کہا کہ وہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور بل بھی بڑھ گئے ،سنا تھا گزرا وقت واپس نہیں آتا مگر خان صاحب کی دن رات محنت کی وجہ سے ،بتی چلی گئی اور بتی آ گئی والا دور واپس لانے پر شکریہ ادا کرتا ہوں ۔