کراچی (این این آئی)کراچی کے علاقے گلشن معمار میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے رہنما عیسیٰ خان پر 10 روز میں دوسرا قاتلانہ حملہ کیا گیا جس میں وہ اور ڈرائیور محفوظ رہے۔پولیس کے مطابق گلشن معمار میں عیسی خان کی گاڑی پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی تاہم خوش قسمتی سے وہ اس حملے میں محفوظ
رہے۔ایس ایس پی ویسٹ سہائے عزیز کے مطابق گاڑی پر دو فائر باہر اور ایک اندر سے ہوا، جبکہ جائے وقوعہ سے پستول کا ایک خول بھی ملا ہے۔سہائے عزیز نے بتایا کہ گاڑی اور پستول کے خولوں کو فارنزک کے لیے بھیجا گیا ہے۔واضح رہے کہ 10 روز قبل بھی عیسیٰ خان کی گاڑی پر فائرنگ سے ان کی اہلیہ جاں بحق ہوگئی تھیں۔نامعلوم ملزمان کی جانب سے کیے گئے حملے میں عیسیٰ خان کو کلاشنکوف کی 2 گولیاں بازو جبکہ اہلیہ کو ایک گولی سر پر لگی تھی جو ان کے لیے جان لیوا ثابت ہوئی تھی۔ دوسری جانب آئی جی پنجاب کا منشیات کے عادی افسران واہلکاروں کے خلاف سخت محکمانہ وقانونی کاروائیاں جاری رکھنے کا فیصلہ۔کانسٹیبل یا ہیڈ کانسٹیبل کی بجائے سینئر اور جونیئر تمام رینک افسران و اہلکاروں کے ڈرگ ٹیسٹ کئے جائیں گے۔پولیس فورس کو منشیات کے عادی افراد سے پاک رکھنے کیلئے مستقبل میں بھی کاروائیاں جاری رہیں گی۔آئی جی پنجاب۔انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کے ویڑ ن کے مطابق پولیس فورس کو منشیات کے عادی افراد سے پاک رکھنے کیلئے تمام اضلاع میں افسران واہلکاروں کے ٹیسٹ جاری ہیں اور کانسٹیبل یا ہیڈ کانسٹیبل کی بجائے سینئر اور جونیئر تمام رینک افسران و اہلکاروں کے ڈرگ ٹیسٹ کئے جائیں گے جبکہ منشیات کے عادی
افسران واہلکاروں کے خلاف بلاتاخیر سخت محکمانہ وقانونی کاروائی میں ہر گز تاخیر نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہاکہ کسی بھی طرح کا نشہ یا منشیات استعمال کرنے والے افسران و اہلکاروں کی محکمہ پولیس میں کوئی جگہ نہیں اور اس قبیح فعل میں ملوث افسران و اہلکاروں کو کسی صورت پولیس فورس کا حصہ نہیں رہنے
دیا جائے گا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ مستند لیبارٹریز سے ڈرگز ٹیسٹ کے دوران پوزیٹو آنیوالے افسران و اہلکاروں کا دوبارہ ٹیسٹ نہیں کروایا جائے گا جبکہ ہیلتھ پروفائلنگ ایک مسلسل عمل ہے جسے مستقبل میں بھی ہر سطح پر جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ پولیس فورس میں منشیات کے استعمال کے حوالے سے چلنے والی
خبروں کے اعداو شمار حقائق کے برعکس ہیں کیونکہ ہم نے فیلڈ فارمیشنز یا ریجنل اور ضلعی پولیس سے اس بارے اعداد و شمار طلب نہیں کئے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولیس آفس میں اجلاس کے دوران افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کیا۔آئی جی پنجاب نے افسران کو ہدایات دیتے ہوئے مزید کہاکہ پولیس ریفارمز کے تحت خود
احتسابی کا شفاف اور غیر جانبدار عمل پنجاب پولیس کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس حوالے سے ہر سطح پر اقدامات جاری رہیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بطور فیشن یا عادتا نشہ آور اشیاء استعمال کرنے والے افراد کو کسی صورت فورس کا حصہ نہیں رہنے دیاجائے گا کیونکہ یہ نااہل افسران و اہلکار نہ تو اپنی محکمانہ ذمہ داریاں
احسن طریقے سے ادا کرسکتے ہیں اور نہ ہی پبلک سروس ڈلیوری کے عمل کو بہتر بناکر شہریوں کیلئے سہولت اور آسانی کا باعث ہوتے ہیں بلکہ یہ نا اہل اپنے غیر ذمہ دارانہ رویے کی وجہ سے پولیس فورس اور محکمہ کیلئے بدنامی کا باعث بنتے ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ پولیس فورس کو منشیات کے عادی افراد سے پاک رکھنا ایک مسلسل عمل ہے جس کیلئے مستقبل میں بھی کاروائیاں جاری رہیں گی۔