فیصل آباد/مکوآنہ (این این آئی)موٹر وے پر کالے شیشے والی گاڑیوں کے چلنے پر پابندی عائد کر دی گئی، اب کالے شیشے والی گاڑیاں موٹر وے پر نہیں چل سکیں گی۔ترجمان موٹر وے کے مطابق ایس ایس پی موٹر وے سید حشمت کمال کی جانب سے کہا گیا کہ ایم تھری پر کالے شیشے والی گاڑیوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جا
رہی ہے، سروس ایریازمیں بھی کالے شیشے والی گاڑیوں کے سٹیکرز موٹر وے پولیس اتار رہی ہے، کالے شیشوں کے خلاف مہم بلا تفریق جاری رہے گی۔ایس ایس پی سید حشمت کمال نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ ٹریفک قوانین پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔ دوسری جانب پی آئی اے ریٹائرڈ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے رہنما ء اسلم آسی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پی آئی اے کے ریٹائرڈ ملازمین کی پینشن بحال کی جائے، میڈیکل کی سہولت میں تعطل کو ختم کیا جائے اور شدید مہنگائی کے باعث ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن اور دیگر الاونسز میں خا طر خواہ اضا فہ کیا جا ئے، حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ پی آئی اے کی انتظامیہ کو فوری طور پر ہدایت جاری کرے کہ بورڈ آف ڈائریکٹر نے فیصلوں اورمختلف اوقات میں جاری کئے گئے ایڈمن آرڈرز سے روگردانی کی ہے اور ان فیصلوں کے بروقت عمل درآمد نہ ہونیکے باعث ملازمین کا جینا دوبھرہو گیا ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگوکر تے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر پی آئی اے ریٹائرڈ ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر کیپٹن جاوید افضل،نائب صدر انجینئر الطاف رسول، سیکرٹری جنرل کفائت احمد اور دیگر رہنماء بھی مو جو د تھے۔اسلم آسی نے کہا مدینہ کی ریاست کا خواب دکھانے والی حکومت نے پینشن کے فائنل حسابات میں بھی دوھرا معیار
قائم کر رکھا ہے۔ حکومتی اداروں کوپینشن ایک بہتر فارمولے کے مطابق جبکہ پی آئی اے ریٹائرڈ ملازمین کے لئے ایک ظالمانہ فارمولہ متعین ہے جس کے باعث ان کی اوسطا ماہانہ پینشن دو ہزار سے دس ہزار روپئے تک بنتی ہے اور پھر ہر سال بجٹ کے ساتھ اس کو بڑھایا بھی نہیں جاتا، انھوں نے کہا موجودہ انتظامیہ نے جبر کا ایک اور پہاڑ
توڑ دیا ہے وہ اسطرح کہ ان بوڑھے ملازمین نے جنہوں نے اپنے خون جگر سے اپنی پی آئی اے کو پروان چڑھایا اْن کی طبی سہولیات پر بھی قینچی چلا دی ہے۔میڈیکل سینٹرز سے لائف سیونگ ادویات کی سپلائی نا صرف محدود کر دی گئی ہے بلکہ بعض اوقات دستیابی بھی مشکل بنا دی گئی ہے۔ لوکل پرچیز والی دوؤں کیimbursement -Reکا نظام انتہائی پیچیدہ اور مشکل بنا دیا گیا ہے، جن ملازمین نے اپنی جوانی جانفشانی سے پی آئی اے کے لئے صرف کی ان کا بڑھاپا مشکل اور تکلیف دہ بنا دیا گیا ہے۔