ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

گیس بحران ، سرمایہ کاروں کا صنعتیں بیرون ملک منتقل کرنے کا فیصلہ

datetime 27  جون‬‮  2021 |

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک /آن لائن) صوبائی دارلحکومت سندھ اور کراچی میں گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا جس کی وجہ سے انڈسٹریل ایریا کو گیس بحران کے باعث مقامی ٹیکسٹائل سیکٹر کی جانب سے برآمد کنندگا ن نے اپنی صنعتوںکا بیرون ملک شفٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بالخصوص کراچی میں متواتر گیس بحران اور اسے قابو پانے کیلئے

حکومت کی ناقص منصوبہ بندی اور حکومت کی اپنی ہی کاروباری پالیسوں کے متضاد اقدامات اور ایکسپورٹرز کو سازگار اور قابل عمل کاروباری ماحول سے محروم رکھنے کے باعث ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز نے اپنی انڈسٹریز کو بیرون ملک منتقل کرنے پر غور و خوض اور منصوبہ بندی کرنے کی خاطر ایکسپورٹرز کے مطالبہ پر ایک کمیٹی تشکیل دیدی۔مذکورہ کمیٹی کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ ان ممالک میں رابطہ اور گفت و شنید کریں جہاں بہتر اور ایکسپورٹ دوست پالیسیاں اور سازگار ماحول ایکسپورٹرز کو میسر ہے جہاں ان ممالک کی حکومتیں غیر ملکی سرمایہ کاروں اور اپنی مقامی صنعتوں کو پرکشش مراعات دے رہے ہیں۔معروف ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کی ایک کثیر تعداد نے یہ فیصلہ گذشتہ روز پی ایچ ایم اے میں ہونے والے اہم اجلاس میں کیا۔پاکستان اپیرئل فورم کے چیئرمین جاوید بلوانی نے کہا کہ اجلاس کو بتا یا گیا کہ 11جون سے کراچی کی ایکسپورٹ انڈسٹریز کو گیس کی فراہمی سے محروم رکھا گیا ہے اور گیس کا پریشر صفر ہے۔سال 2020-21کے 322کام کے دنوں میں سے99دن کراچی کی انڈسٹریز کو گیس کا پریشر صفر یا انتہائی کم تھا۔جن ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کے پاس آرایل این جی کے کنکشنز ہیں اور جو اپنے ایکسپورٹ آرڈرز کی تکمیل کیلئے 1533روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کے ریٹ پر ادائیگی کر رہے ہیں انہیں بھی گیس دستیاب نہیں۔ گیس صنعتوں کیلئے خام مال کا درجہ رکھتی ہے جو دستیاب نہ ہو گا تو صنعتیں کیسے چلیں گی؟حکومت کی ناقابل عمل پالیسیوں اور گیس کے حوالے سے وزارت پیٹرولیم اور ایس ایس جی سی ایل کی ناقص منصوبہ بندی اور بدانتظامیوں کی وجہ سے مستقبل میں بھی کو موقع دکھائی نہیں دیتا کہ کراچی کی ایکسپورٹ انڈسٹریز کو بلاتعطل اور مطلوبہ پریشر کے مطابق گیس دستیاب ہو گی۔ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز مایوسی اور غیر یقینی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں اور انھیں یکے بعد دیگراپنے کاروبار کی چلانے کیلئے مشکلات اور مسائل کا مسلسل سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنی انڈسٹریز کو بیرون ملک منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں جہاں وہ عزت، وقار، ذہنی سکون اور آسانی کے ساتھ اپنا کاروبارکرتے ہوئے اسے مزید وسعت دے سکیں جو انہیں ملک میں مشکل دکھائی دیتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…