اسلام آباد (این این آئی)یکم جولائی سے گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں 13 سے 18 روپے فی کلو اضافہ ہوجائے گا۔نجی ٹی وی کے مطابق گھی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ فنانس بل 2021-22 میں نئے ٹیکسز کا نفاذ ہے۔ اس حوالے سے پاکستان وناسپتی مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کو پیشگی
آگاہ کردیا ہے کہ قیمتیں بڑھیں گی۔ایسوسی ایشن کی جانب سے خط کے متن میں کہا گیا کہ اگر ٹیکسز واپس نہ لیے گئے تو پھر یکم جولائی سے گھی اور تیل 13 سے 18 روپے تک مہنگا ہوجائے گا جس سے عام طبقہ متاثر ہوگا۔پاکستان وناسپتی ایسوسی ایشن کی جانب سے یہ معاملہ خزانہ کمیٹی میں بھی اٹھایا گیا تھا۔ کمیٹی نے پی وی ایم اے کو وزارت خزانہ کے حکام سے معاملات حل کرنے کی ہدایت دی تھی تاہم پی وی ایم اے کی سیکریٹری خزانہ سے ملاقات بھی بے نتیجہ ثابت ہوئی جس کے بعد ایسوسی ایشن کی جانب سے خط وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کو لکھا گیا ہے۔دوسری جانب کابینہ کی توانائی کمیٹی نے پٹرولیم ڈویژن کو تمام وزاتوں اور محکموں سے رائے لیکر دو ہفتوں میں کمیٹی کو پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جمعرات کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیر صدارت کابینہ کی انرجی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ایل پی جی کی مربوط سپلائی چین سے متعلق حتمی رپورٹ پیش کی گئی۔ بتایاگیاکہ رپورٹ کی تیاری میں تمام فریقین سے تفصیلی بات چیت کے بعد سفارشات تیار کی گئیں۔پیٹرولیم ڈویژن کو تمام وزاتوں اور محکموں سے رائے لیکر دو ہفتوں میں کمیٹی کو پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اسد عمر نے کہاکہ مسابقتی مارکیٹ کے پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے رپورٹ کو حتمی شکل دی جائے۔اجلاس میں نارتھ
ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔کمیٹی نے منصوبے کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کیلئے اقدامات کی بھی ہدایت کی،اجلاس میں اینگرو انرجی ٹرمینل سے ڈرائی ڈاکنگ کے دوران گیس سپلائی کم کرنے پر بھی بات چیت کی گئی۔کمیٹی نے سپلائی کم کرنے پر ای سی سی کی فراہم کردہ گائیڈلائنز پر عملدرآمد کا فیصلہ کیا گیا۔