جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

’’3بڑے گناہ جن کے بعد کوئی عمل قبول نہیں ہوتا ‘‘

datetime 21  جون‬‮  2021 |

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )اللہ کے نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ : اے میرا صحابہ ! میں تمہیں گن اہوں میں سے بڑے گن اہوں کی خبر نہ کروں۔ صحابہ نے عرض کی کہ کیوں نہیں ، ضرور ارشاد فرمائیں ۔ آپ ﷺ نے گن اہوں میں سے جو بڑے گن اہ تھے ان کی خبر فرمائی ۔ وہ کونسے کونسے ہیں؟ فرمایا: اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا: یعنی شرک کرنا ، اللہ کے سوا کسی اور کے

ہاں عبادت کرنا، کسی اور کو عبادت کے لائق سمجھنا۔ آپ ﷺنے ارشاد فرمایا: گن اہوں میں بڑا گن اہ شرک ہے۔ اللہ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا۔ اس کےبعد فرمایا : گن اہوں میں سے بڑا گن اہ حقو ق والدین کی نافرمانی ۔ والدین کی نافرمانی میں فرمایا: گن اہوں میں سے ایک بڑ ا گن اہ ہے۔ جو شخص والدین کی نافرمانی کرتا ہے۔ اور ایک روایت میں یو ں بھی ہے۔ اللہ کےنبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: والدین کی رضا میں اللہ کی رضا ہے۔ اور والدین کی ناراضگی میں اللہ کی نا راضگی ہے۔ یعنی یوں سمجھ لیں آقا ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس شخص پر اس کے والدین راضی ہیں۔ اس پر اللہ بھی راضی ہے۔ اور جس شخص پر والدین ناراض ہیں۔ اس پر صرف والدین نہیں بلکہ اللہ بھی ناراض ہیں۔ اب ان لوگوں کو یہاں پر غوروفکر کرنا چاہیے کہ جو لو گ والدین کی نافرمانی کرتے ہیں۔ انہیں تکلیف پہنچتی ہے۔ اپنے زبان سے ، اپنے کردار سے ، ان کے سامنے اونچی آواز میں بولتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں اف تک کہنےسے منع فرمایا ہے کہ ااپنے والدین کو اف تک نہ کہو۔ یہاں پر نوجوان کیا کرتے ہیں۔ اپنے والدین کےساتھ اونچی آواز سے بات کرتے ہیں۔اب ان کو ذرا یہاں پر غور کرنا چاہیے کہ آقاکریمﷺ نے گن اہوں میں سے جو بڑے گنا ہ تھے ۔ ان کے بارے میں فرمایا: ان میں سے ایک والدین کی نافرمانی ہے۔ والدین کو تکلیف پہنچانا، ان کو اذیت پہنچانا، ان کے سامنے اونچی آواز میں بولنا ، انہیں جب اف تک کہنےسے منع کیا گیا ہے۔ انہیں ذرا فکر کرنی چاہیے کہ وہ کتنے بڑے گن اہ میں مبتلا ہور ہے ہیں۔ اور اسی طرح نبی پاک ﷺ نے ارشاد فرمایا : تیسرا جو گن اہوں میں سے بڑا گنا ہ ہے۔ فرمایا: جھوٹی گواہی دینا۔ جھوٹ بولنا ، جھوٹی گواہی دینا۔ یہ بھی گن اہوں میں سے سب سے بڑا گنا ہ ہے۔ اور اسی طرح علماء بیان فرماتے ہیں جو شخص اپنے والدین کی نافرنی کرتا ہے۔ اس کا کوئی عمل اللہ کی بارگاہ میں قبول نہیں ہوتا۔ اور جو شخص شر ک کرتا ہے۔ مشر ک کوکوئی عمل اللہ کی بارگاہ میں قبول نہیں ہوتا۔ اب یہاں پر فکر کرنے کی ضرورت ہے۔ کہ کہیں ہم میں سے کوئی ان تین گن اہوں میں سے کسی گن اہ میں مبتلا تو نہیں ہے۔ اگر ہے تو معافی مانگنی چاہیے۔ اگر والدین کی نافرنی کی ہے ۔تو والدین کو راضی کریں۔ ان کےپاؤں پکڑ لیں۔ ان کو منائیں۔ کیونکہ اللہ کی رضا میں والدین کی رضا ہے۔ اللہ کی ناراضگی والدین کی ناراضگی میں ہے۔ انسان نماز پڑھتا ہے۔ اچھی بات ہے لیکن اگر اس کے والدین راضی نہیں ہیں۔ تو اس کی نماز قبول نہیں ہوتی۔ کوئی اس کا عمل قبول نہیں ہوگا ۔ اس لیے والدین کو رضی کریں۔ والدین کےسامنے میں اونچی آواز میں نہ بولے ۔ انہیں تکلیف پہنچائیں ۔ والدین کی نافرمانی نہ کریں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…