اسلام آباد (این این آئی)حکومت اور فائزر بائیو این ٹیک میں پاکستان کو ایم آر این اے ویکسین فراہمی کا معاہدہ طے گیا۔ وفاقی حکام کے مطابق امریکی فارماسیوٹیکل کمپنی اس سال پاکستان کو ایک کروڑ تیس لاکھ ڈوزز فراہم کرے گی، فائزر بائیو این ٹیک جولائی میں پاکستان کو دس لاکھ خوراکیں فراہم کرے گی۔حکام کے مطابق رواں سال کے
آخر تک فائزر پاکستان کو میسینجر ایم آر این اے ویکسین کی تیرہ ملین ڈوزز فراہم کرے گی، حکام کے مطابق پاکستان اس سال روسی ویکسین اسپوٹنک کی بھی ایک کروڑ ڈوزز خریدے گا، روسی ویکسین اسپوٹنک وی کی پہلی کھیپ جون کے آخر یا جولائی کے پہلے ہفتے میں پاکستان پہنچ جائیگی۔ حکام کے مطابق ستمبر تک پاکستان کو روسی ویکسین اسپوٹنک وی کی ایک کروڑ ڈوزز مل جائیں گی۔ ڈاکٹر فیصل سلطان کے مطابق چین سے سائنوویک ویکسین کی پندرہ لاکھ ڈوزز آرہی ہیں، پیر تک ملک میں ویکسین کی کمی پوری ہو جائے گی۔دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے ملک میں کورونا ویکسین کی عدم دستیابی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ حکومت عوام کی زندگیوں سے نہ کھیلے کورونا ویکسین کی فی الفور فراہمی کا بندوبست کرے ،بائیس کروڑ عوام کی آبادی کو مد نظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کی جائے۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہاکہ چند لاکھ ڈوز منگوانے اور خیراتی ویکسین سے کام چلانے کی چھوٹی سوچ تبدیل کی جائے ،کورونا ویکسین کی عدم دستیابی حکومت کی مجرمانہ غفلت اور نااہلی کا ایک اور ثبوت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن نے بار بارخبردار کیا کہ عوام کی زندگیاں موذی وائر سے محفوظ بنانے کے لئے بروقت ویکسین کی
بکنگ کرائی جائے، انہوںنے کہاکہ ویکسین کے فراہمی کے معاملے میں وہی کچھ ہورہا ہے جو ایل این جی کی فراہمی کے معاملے میں ہوا تھا ،آٹا چینی دوائی کے معاملے میں جس طرح مفادپرستوں نے جیبیں بھریں، کورونا ویکسین میں وہی کچھ دوہرایا جارہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ افسوس ہے کہ عوام کی زندگی کے معاملے میں حکومت
مجرمانہ غفلت کا سنگین ترین مظاہرہ کررہی ہے ،1200 ارب روپے کے کورونا ریلیف پیکج پر کرپشن کے سنگین سوالات نے صورتحال پہلے ہی گھمبیر بنارکھی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ عوامی سرمائے کی چوری انتہاء پر ہے اور عوام کو خدمات کی فراہمی صفر ہے،حکومت کی چوری، نااہلی اور بدانتظامی کی سزا عوام کو مل رہی ہے جو افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔