اسلام آباد (آن لائن) متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی اجلاس میں ہلڑ بازی اور گالم گلوچ کے معاملے پر سات اراکین کے ایوان میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے سپیکر اسد قیصر کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔یہ فیصلہ متحدہ اپوزیشن کے قائدین کی بیٹھک میں اہم مشاورت کے بعد کیا گیا۔ سپیکر کے خلاف
عدم اعتماد کے لئے متحدہ اپوزیشن نے کمیٹی تشکیل دینے پر بھی اتفاق کیا۔ کمیٹی کے ارکان کے ناموں پر مشاورت جاری ہے۔ کمیٹی کو عدم اعتماد کے لئے ٹاسک دیا جائے گا۔ کمیٹی میں پیپلزپارٹی کے راجہ پرویز اشرف، نوید قمر اور شازیہ مری شامل ہیں مسلم لیگ (ن) کے ایازصادق اور رانا ثنا ء اللہ شامل ہیں جبکہ جے یو آئی (ف) کے 2ارکان کو بھی شامل کیا گیا ہے جن کے نام ابھی فائنل نہیں ہو ئے۔ کمیٹی دیگر اپوزیشن اور نالاں ارکان اسمبلی سے رابطے کرے گی۔ رائع کے مطابق اپوزیشن قائدین کا کہنا ہے کہ جمہوریت کی تاریخ میں گزشتہ روز سیاہ ترین دن کی حیثیت رکھتا ہے۔ قائدین کا کہنا ہے کہ سپیکر اپنی آئینی، قانونی، جمہوری اور پارلیمانی ذمہ داریاں انجام دینے میں مکمل ناکام رہے۔ قائدین کا کہنا ہے کہ سپیکر ایوان کے ہر رکن کا محافظ اور نگہبان ہوتا ہے، اسد قیصر یہ فرض نبھا نے کے اہل نہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے ڈپٹی سپیکر کے بجائے اپنی توپوں کا رْخ سپیکر اسد قیصر کی طرف موڑ لیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے سپیکر کا 7 ارکان پر بندش کا فیصلہ مسترد کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے حکومت او راپوزیشن کی یکساں نمائندگی پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔