ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

مہنگائی ، بیروزگاری اور غربت تاریخی ہے تو بجٹ کیسے عوامی ہوسکتا ہے، بلاول بھٹو

datetime 12  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو عوام پر معاشی حملہ قرار دیتے ہوئے سوال کیا ہے کہ اگر مہنگائی تاریخی ہے، بیروزگاری تاریخی ہے، غربت تاریخی ہے تو بجٹ کیسے عوامی ہوسکتا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی اپنا عوام دشمن بجٹ پیش کررہی

تھی تو پارلیمان کے باہر سرکاری ملازمین مہنگائی کی دہائیاں دے رہے تھے، سال بدل گیا مگر عوام کے حالات نہ بدلے، بجٹ آگیا مگر غریب کے گھر کا چولہا آج تک بجھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام جان چکے ہیں کہ بڑی بڑی باتیں کرنا عمران خان کی عادت ہے، وزیراعظم عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں،بجٹ 2021 کو پیش کرکے عمران خان نے اپنا غریب دشمن اور عوام دشمن ایجنڈا واضح کردیا، پیپلزپارٹی عمران خان کو عوام کے معاشی قتل عام کی اجازت نہیں دے گی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے پیش کئے گئے بجٹ میں نئے ٹیکسز نہ لگا کر اور کئی طرح کے ریلیف دے کر عوام کو بیل آئوٹ کیا ہے ، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزسمیت تمام ایسوسی ایشنز ، تاجر تنظیموں اور عوام نے بجٹ پر اپنے بھرپور اطمینان کا اظہار کیا ہے تاہم وزیر اعظم عمران خان کی کامیابیوں سے نالا ںاپوزیشن جماعتوں پر مشتمل ’’بغض ایسوسی ‘‘ کو ایک پل چین اور اطمینان نہیں آ رہا ۔ اپنے ایک بیان میں ہمایوں اختر خان نے کہا کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کسی طر ح کے نئے ٹیکسز نہیں لگائے ، بالواسطہ ٹیکسز کی شرح کم کی گئی ہے ، گروتھ کیلئے مینو فیکچرننگ کے

شعبے کو ریلیف دیا گیا ہے ، یہ حقیقت پر مبنی بجٹ ہے اور قوی امید ہے کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا ۔ انہوں ے کہا کہ حکومت نے عوام دوست بجٹ پیش کیا ، احساس پروگرام کیلئے فنڈز کا حجم مزید بڑھایا گیا ہے ، ہم معیشت کی پائیدار ترقی کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کر رہے ہیں ،بیرونی قرضوں کے چنگل سے نکلنے کے لئے

منصوبہ بندی اور کوشش کی جارہی ہے ،اس کے لئے ہم ہائی گروتھ کی طرف جانا چاہتے ہیں اوراپنی برآمدات کو بڑھا کر انہیں مستحکم رکھنا چاہتے ہیں۔ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ اپوزیشن نے بجٹ تقریر سنی نہیں اس لئے انہیں کچھ پتہ نہیں البتہ اب وہ اطمینان سے بجٹ دستاویزات کا جائزہ لے رہے ہیں لیکن انہیں دو ربین سے بھی بجٹ میں کوئی خامی نظر نہیں آرہی جس پر انہیں اعلیٰ ظرف کامظاہرہ کرتے ہوئے اپنے رویے پر عوام سے معافی مانگنی چاہیے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…