منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

مہنگائی ، بیروزگاری اور غربت تاریخی ہے تو بجٹ کیسے عوامی ہوسکتا ہے، بلاول بھٹو

datetime 12  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کو عوام پر معاشی حملہ قرار دیتے ہوئے سوال کیا ہے کہ اگر مہنگائی تاریخی ہے، بیروزگاری تاریخی ہے، غربت تاریخی ہے تو بجٹ کیسے عوامی ہوسکتا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جب پی ٹی آئی اپنا عوام دشمن بجٹ پیش کررہی

تھی تو پارلیمان کے باہر سرکاری ملازمین مہنگائی کی دہائیاں دے رہے تھے، سال بدل گیا مگر عوام کے حالات نہ بدلے، بجٹ آگیا مگر غریب کے گھر کا چولہا آج تک بجھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام جان چکے ہیں کہ بڑی بڑی باتیں کرنا عمران خان کی عادت ہے، وزیراعظم عام آدمی کو ریلیف فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکے ہیں،بجٹ 2021 کو پیش کرکے عمران خان نے اپنا غریب دشمن اور عوام دشمن ایجنڈا واضح کردیا، پیپلزپارٹی عمران خان کو عوام کے معاشی قتل عام کی اجازت نہیں دے گی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کیلئے پیش کئے گئے بجٹ میں نئے ٹیکسز نہ لگا کر اور کئی طرح کے ریلیف دے کر عوام کو بیل آئوٹ کیا ہے ، فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزسمیت تمام ایسوسی ایشنز ، تاجر تنظیموں اور عوام نے بجٹ پر اپنے بھرپور اطمینان کا اظہار کیا ہے تاہم وزیر اعظم عمران خان کی کامیابیوں سے نالا ںاپوزیشن جماعتوں پر مشتمل ’’بغض ایسوسی ‘‘ کو ایک پل چین اور اطمینان نہیں آ رہا ۔ اپنے ایک بیان میں ہمایوں اختر خان نے کہا کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کسی طر ح کے نئے ٹیکسز نہیں لگائے ، بالواسطہ ٹیکسز کی شرح کم کی گئی ہے ، گروتھ کیلئے مینو فیکچرننگ کے

شعبے کو ریلیف دیا گیا ہے ، یہ حقیقت پر مبنی بجٹ ہے اور قوی امید ہے کہ کوئی منی بجٹ نہیں آئے گا ۔ انہوں ے کہا کہ حکومت نے عوام دوست بجٹ پیش کیا ، احساس پروگرام کیلئے فنڈز کا حجم مزید بڑھایا گیا ہے ، ہم معیشت کی پائیدار ترقی کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کر رہے ہیں ،بیرونی قرضوں کے چنگل سے نکلنے کے لئے

منصوبہ بندی اور کوشش کی جارہی ہے ،اس کے لئے ہم ہائی گروتھ کی طرف جانا چاہتے ہیں اوراپنی برآمدات کو بڑھا کر انہیں مستحکم رکھنا چاہتے ہیں۔ ہمایوں اختر خان نے کہا کہ اپوزیشن نے بجٹ تقریر سنی نہیں اس لئے انہیں کچھ پتہ نہیں البتہ اب وہ اطمینان سے بجٹ دستاویزات کا جائزہ لے رہے ہیں لیکن انہیں دو ربین سے بھی بجٹ میں کوئی خامی نظر نہیں آرہی جس پر انہیں اعلیٰ ظرف کامظاہرہ کرتے ہوئے اپنے رویے پر عوام سے معافی مانگنی چاہیے ۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…