لندن (آن لائن) سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ن لیگ کی اقتصادی پالیسی کے نتیجے میں پی ڈبلیو سی نے 2030تک پاکستان کے دنیا کی 18 ویں بڑی اقتصادی طاقت بننے کی پیش گوئی کی تھی، جبکہ عمران نیازی کی ’تبدیلی‘ معیشت کے نتیجے میں پاکستان 2034تک 54معاشی طاقت ہو گا، بجٹ 2021-22پر سابق وزیر
خزانہ نے ردعمل دیتے ہوئے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ عمران نیازی حکومت کی“تبدیلی”معیشت کی 3 سال میں مکمل تباہی کرنے کے بعد اب چوتھے سال میں اسے ٹھیک کرنے کی کوشش میں ہے لیکن جو بجٹ پیش کیا وہ مصنوعی اور غیر حقیقی بنیادوں پر کھڑا کیا گیا ہے تاکہ عوام کو مزید بیوقوف بنا کر ایک سال اور گزار سکیں۔انہوں نے اپنے ٹویٹ میں مزید لکھا کہ تحریک انصاف حکومت کی 3سالہ اقتصادی کارکردگی کی وجہ سے بہت تباہی آئی، صرف 3سالہ اقتصادی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان بین الاقوامی سطح پر 2034تک 54 ویں معاشی قوت ہو گا۔انہوں نے ن لیگ کی اقصادی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کی صرف 3 سالہ اقتصاد ی کارکردگی کے نتیجے میں پی ڈبلیو سی نے 2030تک پاکستان کے دنیا کی 18 ویں بڑی اقتصادی طاقت بننے کی پیش گوئی کی تھی۔دوسری جانب وفاقی حکومت نے وزیر خزانہ شوکت ترین کو سینیٹر منتخب کرانے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق شوکت ترین کو پنجاب یا خیبر پختونخوا سے سینیٹر منتخب کرایا جائے گا۔ خیال رہے کہ شوکت ترین کو رواں سال 18 اپریل کو وزیرخزانہ بنایا گیا تھا اور ا?ئندہ مالی سال کا بجٹ بھی انہوں نے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں پیش کیا ہے۔واضح رہے کہ آ ئین کے آرٹیکل 91 کے تحت
غیرمنتخب شخص 6 ماہ کیلئے وفاقی وزیر بنایا جاسکتا ہے تاہم کابینہ میں رہنے کیلئے غیرمنتخب شخص کو سینیٹر یا قومی اسمبلی کا رکن بننا ضروری ہے بصورت دیگر 6 ماہ بعد وہ کابینہ میں نہیں رہے گا۔اس سے قبل حفیظ شیخ بھی غیرمنتخب وزیر خزانہ تھے جنہیں سینیٹ الیکشن میں شکست کے بعد عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ حفیظ شیخ کی6 ماہ کی مدت 9جون کو بطور وزیر خزانہ ختم ہونی تھی اور سینیٹ الیکشن میں یوسف رضاگیلانی سے شکست کے بعد ان کا عہدے پر رہنا ناممکن ہوگیا تھا۔