اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

حادثے کی حیرت انگیز وجہ سامنے آ گئی، ملت اور سرسید ٹرین حادثے کی رپورٹ میں انکشافات

datetime 12  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن) ملت اور سرسید ٹرین حادثے کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ لیگج وین میں حد سے زیادہ سامان ہونے سے ٹریک پر بوجھ پڑا جو حادثہ کا سبب بنا۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ڈہرکی کے قریب رتی ریلوے اسٹیشن پر ملت اور سرسید ایکسپریس ٹرین حادثے کے حوالے سے مکمل حقائق سامنے لانے والی لیگج وین کا

روٹ سی ای او کے احکامات کے باجود تبدیل کرکے ردوبدل کیے جانے کی رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔ گریڈ21 کے فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر ریلوے نے حادثہ لیگج وین میں بک کیے گیے سامان کی ایگزمینشن کرنے سے قبل کسی دوسرے اسٹیشن پر بھجوا کر ثبوت مٹانے کے حوالے سے رپورٹ وزیر ریلوے اعظم سواتی اور چیرمین ریلوے کو بھجوادی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ متعلقہ ڈویڑنل افسران نے حقائق چھپانے کے لئے لیگج وین میں مقررہ حد سے زیادہ سامان بک کیا، ڈپٹی ڈی ایس سکھر اصغر بھٹو اور ڈویڑنل میکینکل انجینئر محمد ثقلین نے سی ای او کو لیگج وین میں زیادہ سامان ہونے اور سیل نہ لگانے کی اطلاع دی، لیگج وین میں زیادہ سامان بک ہونے پر افسران نے ثبوت مٹانے کیلئے لیگج وین کا روٹ تبدیل کیا۔ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ حادثے کا شکار ملت ایکسپریس ٹرین کی لیگج وین میں مقررہ حد سے زیادہ سامان لوڈ کیا، لیگج وین کو مکمل سیل ہی نہیں لگائی گی تھی، لیگج وین میں حد سے زیادہ سامان ہونے سے ٹریک پر بوجھ پڑا جو حادثہ کا سبب بنا۔رپورٹ میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ حادثے کی شکار لیگج وین کو سی ای او کے حکم کے باوجود حادثہ کی جگہ پر سیل نہیں لگائی گئی، حادثات کی تحقیقات میں معاون ثابت ہونے والی لیگج وین میں سامان کو چیک کرنے کے لئے متعلقہ وین کو

لاہور ڈویڑن بھجوانے کی ہدایت کی گئی تھی، لیکن پرسرار طریقے سے لیگج وین کو ملتان ڈیویڑن میں کاٹ کر لاہور کی بجائے فیصل آباد بھجوا دیا گیا۔ ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق 2.1 ٹن سامان لیگج وین میں بک ہونا چاہیے، ملت ایکسپریس ٹرین کے ساتھ لگی لیگج وین کو چیک کرنے کا مقصد مقررہ کردہ قوانین سے زیادہ سامان تو بک نہیں تھا، حقائق چھپانے اور احکامات کو نہ مانتے ہوئے لیگج وین کو لاہور کی بجائے

فیصل آباد بھجوادیا گیا، امکان ہے حد سے زیادہ اوور لوڈ سامان کو نکال دیا گیا ہے، ثبوت مٹانے کیلئے متعلقہ ڈویڑنل آفسران نے احکامات ہوا میں اڑادئیے، فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر ریلوے نے شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حالات میں کی گئی تفتیش قابل اعتبار اور قابل قبول نہیں ہو سکتی، فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر ریلوے نے شکوک کا اظہار ظاہر کرتے ہوئے رپورٹ وزیر ریلوے اور چیرمین ریلوے کو بھجوادی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…