جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

پاکستانیوں پر قیامت ٹوٹ پڑی ٹرینوں کو خوفناک حادثہ ، 33مسافر جاں بحق

datetime 7  جون‬‮  2021 |

گھوٹکی (این این آئی)گھوٹکی کے ریتی ریلوے اسٹیشن کے قریب کراچی آنے والی سرسید ایکسپریس ٹریک پرموجود ملت ایکسپریس سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں 36افراد جاں بحق جبکہ 60 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں،حادثے کے بعد اپ اور ڈائون ٹریکس پر ٹرینوں کی آمدورفت روک دی گئی،وزیراعظم نے گھوٹکی حادثے پر افسوس کا اظہار کرتے

ہوئے جامع انکوائری کا حکم دے دیا،وزیر ریلوے نے بھی ٹرین حادثے پر نوٹس لیتے ہوئے 24 گھنٹوں میں انکوائری کا حکم دے دیا، حادثے کے وقت زیادہ تر مسافر سورہے تھے جبکہ ڈیڑھ گھنٹے سے زیادہ گزرنے کے بعد بھی ریلوت کا عملہ جائے حادثہ پر نہیں پہنچ سکا تھا، جاں بحق ہونے والوں میں زیادہ تر ملت ایکسپریس میں سوار تھے جبکہ سرسید ایکسپریس کے زیادہ مسافر زخمی ہوئے ہیں۔زخمیوں کو فوری طبی امداد کے لئے تعلقہ اسپتال روہڑی، پنوعاقل، سول اسپتال سکھر، صادق آباد اور رحیم یار خان منتقل کیا گیا۔ زیادہ تر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا۔ آبادی دور ہونے اور کچے راستے کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کی معلومات کیلئے کراچی، سکھر، فیصل آباد اور راولپنڈی میں ہیلپ لائن سینٹر قائم کردیئے گئے ہیں،وزیراعظم عمران خان،سابق صدر آصف علی زرداری،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری، وزیراعلیٰ سندھ سید مراد

علی شاہ،گورنرسندھ عمران اسماعیل ،وزیراطلاعات سندھ سید ناصر حسین شاہ،وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ ،سابق وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ، اسماعیل راہو اور منظور وسان نے ٹرین حادثے میں جانی نقصان پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ڈی ایس ریلوے سکھر کے مطابق ٹرین حادثے میں 14بوگیاں متاثر ہوئیں جبکہ 3مکمل طور پر تباہ ہوئیں

،9بوگیاں ملت ایکسپریس کی حادثے میں متاثرہوکر پٹڑی سے اترگئیں۔ڈپٹی کمشنرگھوٹکی عثمان عبداللہ نے ٹرین حادثے میں 30سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے، خاتون سمیت7افراد کی لاشیں اوباڑو اسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔ڈی سی گھوٹکی عثمان عبداللہ نے میڈیا کو بتایا کہ حادثے میں30مسافرجاں بحق جبکہ 60 سے زائد

زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیاہے۔انہوں نے بتایا کہ متاثرہ بوگیوں میں بہت سے مسافر پھنسے ہوئے ہیں، پھنسے ہوئے مسافروں کو نکالنے کیلئے ہیوی مشینری،کٹر درکار ہیں، راستہ خراب ہونے کے باعث مشینری منتقل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ذرائع کے مطابق ملت ایکسپریس میں مجموعی طور پر706مسافر

سوارتھے، حادثے کا شکار سر سید ایکسپریس میں 504 مسافر سوار تھے، بدنصیب مسافروں پر صبح ساڑھے پانچ بجے قیامت ٹوٹی جب وہ نیند میں تھے۔حادثے کو4گھنٹے سے زائد کاوقت گزرنے کے بعد بھی ریلیف ٹرین موقع پر نہ پہنچ سکی، پھنسے ہوئے مسافروں کو نکالنے کیلئے چھوٹی مشینری کے ذریعے بوگیوں کو کاٹاگیا۔اس حوالے سے ریلوے حکام

نے بتایاکہ مذکورہ حادثہ ریتی اور ڈہرکی ریلوے اسٹیشن کے درمیان علی الصبح پیش آیا، ملت ایکسپریس بوگیاں ڈی ریل ہونے پر پٹڑی پر کھڑی تھی اس دوران کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ٹریک پرموجود ملت ایکسپریس سے ٹکرائی۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ریلوے کے مطابق حادثے کا شکار ملت ایکسپریس کراچی سے سرگودھا جارہی تھی، حادثے کے

بعد متعدد بوگیاں پٹڑی سے اتر کر الٹ گئیں۔ذرائع کے مطابق جائے حادثہ پر چیخ و پکار مچ گئی، ریسکیو ٹیموں کے علاوہ مقامی افراد بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہوگئے، ٹرین حادثے کے متاثرین کو منتقل کرنے کا فوری طور پر کوئی انتظام نہیں کیا گیا تھا، بعد ازاں اہل علاقہ ٹریکٹرٹرالیوں میں متاثرہ مسافروں کو شہر کی طرف منتقل کرنے لگے۔

ترجمان ریلوے نے بتایاکہ روہڑی سے ریلیف ٹرین جائے حادثہ روانہ کردی گئی ہے، ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کی معلومات کیلئے کراچی، سکھر، فیصل آباد اور راولپنڈی میں ہیلپ لائن سینٹر قائم کردیا گیا ہے۔ریلوے حکام کے مطابق زخمیوں کو تعلقہ اسپتال روہڑی، پنوعاقل اور سول اسپتال سکھر منتقل کیا گیا ہے، زیادہ تر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے

بعد فارغ کردیا گیا، متاثرہ مسافروں کو صادق آباد ریلوے اسٹیشن روانہ کردیا گیا ہے۔ڈی آئی جی سکھر فدا مستوئی نے میڈیا کو بتایا کہ ٹرین حادثے میں 50سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، بوگیوں میں پھنسے ہوئے مسافروں کی تعداد کے بارے میں حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…