اسلام آباد( آن لائن )پاکستان نے بھارت میں غیر قانونی طور پر یورینیم کی برآمدگی اور اور فروخت سے متعلق متعدد واقعات پر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے بھارت میں 6 کلو یورینیم فروخت میں ملوث افراد سے متعلق میڈیا رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان، بھارت میں یورینیم مواد کی غیرقانونی فروخت جیسے واقعات کی مکمل تحقیقات اور
جوہری مواد کی حفاظت کے اقدامات پر زور دیتا ہے، بھارتی ریاست جھارکھنڈ میں پولیس نے 7 افراد کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے 6.4 کلوگرام یورینیم برآمد کی تھی تاہم عہدیدار اب تک اصل مشتبہ شخص کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے جس سے یہ حساس مادہ خریدا گیا تھا۔جھارکھنڈ میں یورینیم کی کانیں ہیں اور ایک یورینیم پروسیسنگ پلانٹ بوکوارو شہر سے ڈیڑھ سو کلومیٹر دور جادگوڈا میں واقع ہے۔زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ یہ واقعات ‘ناقص کنٹرول، ناقص ریگولیٹری اور اس کے کمزور نفاذ کے طریقہ کار کی نشاندہی کرتے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بھارت کے اندر ایٹمی مواد کی بلیک مارکیٹ وجود ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1540 اور ایٹمی مواد کے تحفظ سے متعلق آئی اے ای اے کنونشن کی مدد سے ریاستوں کو پابند بنایا جائے کہ وہ جوہری مواد کو غلط ہاتھوں میں جانے سے روکنے کے لیے سخت اقدامات کو یقینی بنائیں۔