جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

پہلے دوائیوں کے500 ارب کھا گئے اب کرونا کا ریلیف پیکیج کھا گئے آڈیٹر جنرل کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ زور پکڑ گیا

datetime 5  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کورونا ریلیف پیکج سے متعلق آڈیٹر جنرل کی رپورٹ منظر عام پر لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 1200 ارب کی خطیر رقم پر آڈٹ رپورٹ پبلک ہونے سے روکی جا رہی ہے ،پہلے دوائیوں کے500 ارب کھا گئے اب کرونا کا ریکیف پیکج کھا گئے ، کیا لوگ ہیں ؟۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ کرونا ریلیف پیکج کے خرچ میں سنگین بے ضابطگیوں کی نشاندہی خود آڈیٹر جنرل نے کی ہے،1200 ارب کے کورونا ریلیف پیکج کے علاوہ آئی ایم ایف سے 1.386 ارب ڈالر کورونا کے لئے آئے ۔ انہوں نے کہاکہ ورلڈ بینک کے 153 ملین ، ایشیائی بینک کے 300 ملین ڈالرزاور یورپی یونین کے 150ملین یوروزکا حساب ابھی رہتا ہے ،یہ پیسہ عالمی اداروں نے کورونا وبا کے مقابلے اور عوام کی صحت بچانے کیلئے پاکستانی حکومت کو دیا تھا ۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف فسکل مانیٹر میں بھی اس پیسے کے استعمال پر سوال اٹھایاگیا ہے ،معاشی ماہرین 15 کھرب کی رقم کا سوال اٹھا کر حکومت سے رسیدوں کا مطالبہ کررہے ہیں؟۔ انہوں نے کہاکہ کورونا ریلیف کے لئے 1200 ارب روپے کا معاملہ ایک اور رنگ روڈ سکینڈل دکھائی دیتا ہے ،آڈیٹر جنرل پاکستان کی رپورٹ سامنے لائی جائے، قوم کو سچائی کا پتہ چلنا چاہیے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت سے رسیدیں مانگنے پر آڈیٹر جنرل کی رپورٹ چھپائی جارہی ہے،اتنی بڑی مقدار میں رقم موجود ہونے کے باوجود حکومت نے ویکسین کی بروقت بکنگ میں کیوں مجرمانہ غفلت برتی؟۔ انہوں نے کہاکہ بروقت ویکسین منگوالی جاتی تو ہزاروں پاکستانیوں کی زندگیاں بچائی جاسکتی تھیں ،کورونا ریلیف فنڈ کے اربوں روپے کے ساتھ بھی وہی ہوا جو آٹا چینی دوائی ایل این جی ، اور رنگ روڈ منصوبے میں ہوچکا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…