انقرہ(این این آئی )ایک مافیا گاڈ فادر نے ترک حکومت اور ترک انڈر ورلڈ کے مابین خفیہ تعلقات کا انکشاف ہے۔ متعدد ویڈیوز میں ترک مافیا باس نے اس تعلق کے بارے میں بتایا ہے، جو مبینہ طور پر انقرہ حکومت اور ملیشیائوں کے درمیان پیدا ہو چکا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ان دنوں مافیا باس صدات پکر کی ویڈیوز نے ترک سوشل میڈیا پر ہلچل مچا رکھی ہے۔ اس مافیا باس کی یوٹیوب پر متعدد ویڈیوز موجود ہیں،
ان میں سے ہر ایک وائرل ہوئی اور ہر ایک ویڈیو ترک میڈیا کی شہ سرخیوں کی زینت بنی۔ صدات پکر نے اپنی ویڈیوز میں حکمران جماعت کے معروف سیاستدانوں پر اشتعال انگیز الزامات عائد کیے ہیں۔متعدد سیاستدانوں پر، قتل، جنسی زیادتی، منشیات کی اسمگلنگ، طاقت کے غلط استعمال اور دیگر جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ترک عوام صدات پکر کو ایک عرصے سے جانتے ہیں۔ اسے ترک انڈر ورلڈ کا گاڈ فادر سمجھا جاتا ہے۔ صدات پکر قتل، اقدام قتل اور اغوا کے الزام میں متعدد بار عدالت کا سامنا کر چکا ہے اور اسے ایک مجرم تنظیم کی بنیاد رکھنے کے الزام میں سزا بھی سنائی جا چکی ہے۔ صدات پکر2020میں ترکی سے فرار ہو کر بلقان ریاستوں میں روپوش ہوا اور اب وہ دبئی میں موجود ہونے کا دعوی کرتا ہے۔صدات پکر کی آٹھویں ویڈیو میں بھی نئے انکشافات کیے گئے ہیں۔ اس مرتبہ الزام یہ ہے کہ ترک حکومت نے مبینہ طور پر 2014میں غیرقانونی ہتھیار ملیشیا النصرہ فرنٹ کو فراہم کیے۔ یہ جنگجو گروہ صدر بشار الاسد اور ان کی فوج کے خلاف لڑائی میں مصروف تھا۔ صدات پکر نے اس مرتبہ اس الزام کو اپنی ذاتی کہانی پر مبنی قرار دیا۔ دعوے کے مطابق اس وقت وہ حکومتی نمائندوں کے ساتھ رابطے میں تھا اور اسے شمالی شام میں ترکمانستان کے باغیوں کو امدادی سامان فراہم کرنے کا کہا گیا تھا۔ صدات پکر کے الزام کے مطابق اسے کہا تو امدادی اشیا کا گیا تھا لیکن جب سامان لادا گیا تو اس میں ہتھیار بھی شامل تھے، جو ترکمانستان کے باغیوں کے بجائے النصرہ فرنٹ کے نمائندوں کو فراہم کیے گئے۔ اس مافیا باس کا یہ الزام بھی ہے کہ ہتھیاروں کی اس فراہمی کا بندو بست نجی سکیورٹی اور ملٹری فرم سادات (ایس اے ڈی اے ٹی)نے کیا تھاکہ جو ترک حکومت سے قربت رکھتی ہے۔ اس کمپنی کے بانی عدنان تنریوردی ترک صدر ایردوآن کے سابق سلامتی کے مشیر رہے ہیں۔دوسری جانب سادات کمپنی نے ان دعوئوں کو مفروضے قرار دیتے ہوئے انہیں یکسر مسترد کر دیا ہے۔ترکی میں یہ بحث بھی جاری ہے کہ ترک صدر، جو عموما فوری رائے دیتے ہیں، اس مرتبہ خاموش کیوں ہیں؟ ترکی میں اس مافیا باس کی آٹھ ویڈیوز کو سیاسی زلزلہ قرار دیا جا رہا ہے جبکہ نوویں ویڈیو کا بے چینی سے انتظار کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ ویڈیو میں صدات پکر نے کہا تھا کہ وہ اپنی آئندہ ویڈیو میں ترک صدر کو براہ راست مخاطب کرے گا۔