پشاور(این این آئی+ آن لائن)صوبائی حکومت نے کورونا ایس اوپیز کے تحت واٹرپارکس،سوئمنگ پول اورتفریحی پارک کھولنے کے احکامات جاری کردئیے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبرپختون خوا حکومت نے صوبے کے تمام واٹر پارکس، سوئمنگ پول اور تفریحی پارک کھولنے کے احکامات جاری کردیئے ہیں تاہم تمام تفریحی مقامات پر
گنجاش کے مطابق 50 فیصد افراد کو داخلے کی اجازت ہوگی، اس حوالے سے صوبائی محکمہ داخلہ نے اعلامیہ جاری کردیا ہے۔اعلامیے کے مطابق تفریحی مقامات پر انڈور کھانے پینے کی اجازت نہیں ہوگی، فوڈ کارنرز بھی بند رہیں گے، سوئمنگ پولز کی باقاعدگی کے ساتھ کلورینیشن کی جائیگی۔دوسری جانب مون سون کی آمد کے باعث پشاور سمیت صوبے کے 7اضلاع کو سیلاب کے حوالے سے حساس ترین قرار دینے کی سفارشات کر دی گئی ہیں پشاور کے 23یونین کونسلوں کو حساس ترین قرار دیا جا رہاہے7اضلاع کے مجموعی طور پر 250یونین کونسلوں کو سیلاب کے حوالے سے حساس قرار دیا جارہاہے جبکہ دوسری طرف گرمی کی شدت میں اضافہ کے باعث پہاڑوں پر جمی ہو ئی برف کے پگھلنے کے عمل بھی شروع ہو گیا ہے دریائے سوات، دریائے کابل میں پانی کے دباؤ میں معمولی اضافہ ہو گیا ہے۔ذرائع کے مطابق مون سون بارشوں اور دریائے سوات اور دریائے کابل میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ کے باعث پشاور،مردان،نوشہرہ، چارسدہ، سوات، ڈیرہ اسماعیل خان، مالاکنڈ کو حساس ترین اضلاع قرار دیا جارہاہے متھرا،داود زئی، کے قریبی علاقوں کے علاوہ شبقدر، سردریاب،ناگمان، خیالے، ایم ون موٹر وے کے قریب اکبر پورہ اور اس کے گردونواح کے علاقے، نوشہرہ میں دریائے کابل ریور کے قریبی علاقوں
میں سیلاب کے خطرات سے نمٹنے کے لئے اقدامات کی ہدایات کی ہے۔ پشاور میں شاہی کھٹہ کی صفائی کے انتظامات کی ہدایات بھی کی ہے چارسدہ روڈ پر بڈھنی کے حوالے سے بھی مناسب انتظامات کی ہدایات کی گئی ہے پانی کے راستے میں آنے والے تمام تجاوزات کو گرانے کی ہدایات بھی کی ہے۔ محکمہ موسمیات نے مون سونے کے آغاز کی پیشگوئی کر دی ہے جس کے باعث پشاور سمیت صوبے کے بعض علاقے میں سیلا ب کے خطرات کے باعث ڈوبنے کے خدشات ہیں۔