اتوار‬‮ ، 20 جولائی‬‮ 2025 

ہماری بیٹی کے معاملے میں اللہ سے ڈرتے رہنا،داماد کے حوالے سے سسر کے نادر موقف نے سب کے دل موہ لیے

datetime 4  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قاہرہ(این این آئی)مصر میں شادی سے متعلق قابل منتقلی سامان (جہیز)کی ایک مروجہ فہرست قائمہ سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر گردش میں آ رہی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس فہرست میں سامان کی تفصیلات کے بجائے صرف ایک عبارت تحریر ہے کہ جس پر اپنی عزت کے حوالے سے اعتماد کر لیا جائے اس سے مال کے بارے میں سوال نہیں کیا جاتا ،ہماری بیٹی کے معاملے میں

اللہ سے ڈرتے رہنا۔ اس عبارت نے لاکھوں مصریوں کی پسندیدگی حاصل کر لی۔یہ معاملہ ملک کے شمالی صوبے دقہلیہ سے تعلق رکھنے والے نوجوان محمد علی المعداوی کے نکاح کے موقع پر پیش آیا۔ نوجوان اپنی منکوحہ مریم کے والد ناصر عبداللطیف مخلوف کے اس بات پر حیران رہ گیا کہ انہوں نے فہرست میں ، اپنی بیٹی کو دیے جانے والے جہیز کے اندراج کے بجائے اس میں صرف مذکورہ عبارت لکھنے پر اصرار کیا۔ لڑکی کے والد نے داماد سے اس فہرست پر دستخط کرنے کے لیے کہا۔ مصری معاشرے کے لحاظ سے یہ ایک نادر نوعیت کا واقعہ ہے۔لڑکی کے والد ناصر عبداللطیف نے بتایا کہ وہ بلقاس شہر میں امورِ ماحولیات کے ادارے میں کام کرتے ہیں اور مریم ان کی سب سے بڑی بیٹی ہے۔ ناصر کے مطابق خوش بختی اور مسرت کے احساس کے مقابل مال کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔ اگر انہوں نے دولہا پر اعتماد کرتے ہوئے اپنے جگر کے ٹکڑے اور اپنی آبرو کو اس کے حوالے کر دیا تو پھر اس کے مقابل کسی مادی ضمانت کا مطالبہ کوئی معنی رکھتا ہے ؟ کیا اس موقع پر مال دولہا کو اپنی بیوی کے عدم اکرام اور اس کے ساتھ برا رویہ اپنانے سے روک لے گا ؟مریم کے والد نے بتایا کہ ان کے داماد اور اس کے گھر والوں کا اصرار تھا کہ رواج کے مطابق جہیز کی تحریری فہرست تیار کی جائے۔ تاہم مریم کے والد نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا اور اپنے داماد پر زور دیا کہ وہ مذکورہ عبارت کی تحریر کے نیچے دستخط کر دے۔مریم کے والد کا کہنا تھاکہ ان کا داماد اچھے اخلاق کا مالک اور ایک نیک انسان ہے۔ وہ اپنے داماد سے صرف اس بات کے طالب ہیں کہ ان کی بیٹی کے ساتھ اچھا معاملہ کرے اور اس سلسلے میں اللہ سے ڈرتا رہے۔ مریم کے شوہر نے اپنے سسر کے اس مطالبے کے جواب میں کہا کہ میں اس بات کا آرزو مند ہوں کہ آپ کے حسن اعتماد پر پورا اتروں۔



کالم



نیند کا ثواب


’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…