اتوار‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2024 

وزارت خزانہ نے کورونا فنڈز کی آڈٹ رپورٹ دبا لی

datetime 3  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وزارت آبی وسائل اور واپڈا میں موجودہ حکومت کے دور میں ہونے والی بے قاعدگیوں پر سخت اظہار برہمی کیا ہے اور واپڈا سے مہمند ڈیم منصوبے کا ٹھیکہ چینی کمپنی اور عبد الرزاق داؤد کی کمپنیوں کو دینے کی تفصیلات طلب کرلی ہیں،کمیٹی نے کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے

1200 ارب سے زائد ریلیف پیکج میں مبینہ بے قاعدگیوں کی بھی رپورٹ مانگ لی ہے،آڈیٹر جنرل کا کہنا ہے کہ 30 جون 2020 تک 354 ارب روپے جاری ہوئے تھے جس کا آڈٹ کیا گیا۔جمعرات کے روز چیئرمین کمیٹی رانا تنویر کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کااجلاس ہوا جس میں کورونا وباء سے نمٹنے کیلئے دیئے گئے امدادی پیکج ،آبی وسائل اور واپڈا میں بے قاعدگیوں کا معاملہ زیر غور آیا۔آڈیٹر جنرل نے اجلاس کو بتایا کہ کورونا وباء سے نمٹنے کیلئے 12 سو ارب روپے کے پیکج کا اعلان کیا گیا،سال2019-20کے دوران کورونا سے نمٹنے کیلئے 354 ارب روپے جاری کیے گئے جس کا باقاعدہ آڈٹ کیا گیا،رپورٹ کے مندرجات سے فی الحال آگاہ نہیں کر سکتا۔ جس پر کمیٹی نے وزارت خزانہ اور نیشنل اکاؤنٹس کمیٹی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وزارت خزانہ نے کورونا فنڈز آڈٹ رپورٹ دبا کر رکھی ہوئی ہے۔اجلاس میں وزارت آبی وسائل کی آڈٹ رپورٹ 2019-20 کا جائزہ لیا گیا جبکہ تھور نالہ کے قریب وادی تھور میں واپڈا کالونی کی تعمیر کا معاملہ بھی اجلاس میں زیر غور آیا۔آڈٹ حکام نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ واپڈا نے ڈی بی سی کنسلٹنٹس سے واپڈا کالونی کا ڈیزائن تیار کروایا ہے،ناقص ڈیزائن کے باعث 2015 کے سیلاب میں کالونی کو نقصان پہنچا،کالونی 5 ارب 61کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہوئی،نقصان کی ذمہ داری کنسلٹنٹ پر عائد ہوتی ہے۔واپڈا نے نقصانات کی مد میں کنسلٹنٹ سے صرف 11 کروڑ 80 لاکھ روپے وصول کیے ہیں ،جس پر کمیٹی چیئرمین رانا تنویر حسین نے کہا کہ وفاقی سیکرٹریز اور اعلی افسران اپنے سے پہلے والے افسروں کی کرپشن کا دفاع کیوں کرتے ہیں،کرپشن ختم کرنا سرکاری افسران کی ڈیوٹی ہے، سرکاری افسران کے پیٹی بھائی ہی اس میں ملوث ہوتے ہیں،پردہ ڈالنے کی بجائے کرپٹ افسران کو بے نقاب کیا جائے،ایک ارب روپے کا گھپلا کرکے افسر کو ریٹائر کردیا جاتا ہے،یہ سب تماشا ہے،کرپٹ افسران سے پیسہ وصول ہونا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



فری کوچنگ سنٹر


وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…