جمعہ‬‮ ، 18 جولائی‬‮ 2025 

حکومت کی ناقص پالیسیوں سے ڈیڑھ سال میں ہزاروں تعلیمی ادارے بند

datetime 30  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) کورونا وباء کے سبب نجی تعلیمی ادارے ڈیڑھ سال تک بند رہے۔ ہزاروں تعلیمی ادارے اپنی بقاء کی جنگ لڑتے لڑتے ختم ہو گئے۔ حکومت نے اس اہم شعبہ کی بحالی کے لیے کسی قسم کا ریلیف نہیں دیا۔ حکومت کو سالانہ اربوں روپے ٹیکس دینے والا یہ شعبہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں اور حکمت سے عاری

فیصلوں کی بھینٹ چڑھگیا۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق اس وقت تک ملک کے 50% نجی تعلیمی ادارے مکمل طور پر بند ہوچکے ہیں۔ان خیالات کا اظہار آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی کے عہدیداران کاشف ادیب جاودانی، ابرار احمد خان، عرفان طالب، مسز سکینہ تاج، ابرار احمد ایڈووکیٹ نے ایک مشترکہ بیان میں کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں کورونا سے بھی بڑھ کر تعلیمی بحران پیدا ہوچکا ہے۔ معیشت پر اس کے منفی اثرات عرصہ دراز تک محسوس کیئے جائیں گے۔ سب سے زیادہ نقصان کم فیس کے حامل تعلیمی اداروں کو ہوا ہے۔ حکمرانوں کی بے حسی اور عدم توجیح کے باعث سب سے زیادہ یہ شعبہ متاثر ہوا ہے اور اسی کی طرف سب سے زیادہ توجہ دی جانی چاہئے تھی۔ لمحہ فکریہ یہ کہ اس وقت تک آؤٹ آف سکولز بچوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے غربت و مہنگائی کے باعث بچوں میں چائلڈ لیبر کا رجحان بڑھا ہے۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں تباہ حال تعلیمی اداروں کی بحالی کے لیے رقم مختص کرے۔تعلیمی اداروں کو ہونے والے غیر معمولی نقصان کا ازالہ کرتے ہوئے 4 ہزار روپے سے کم فیس وصول کرنے والے تعلیمی اداروں کو 5 سال تک تمام قسم کے ٹیکسز سے مستنثنی قرار دے۔بجلی کے ٹیرف کو کمرشل کی بجائے ڈومیسٹک کیا جائے۔2018 والی

پوزیشن پر بحال کیا جائے۔تمام نجی تعلیمی اداروں کے بجلی کے نظام کو آسان شرائط پر سولر سسٹم پر منتقل کیا جائے۔تعلیم کے لیے مختص کردہ بجٹ کو انٹر نیشنل سٹینڈرڈ کے مطابق 4% کیا جائے۔ملک میں تعلیمی ایمرجنسی کا فوری نفاذ کیا۔ تعلیمی کو اولین ترجیح دی جائے۔ ملک بھر کیکینٹونمنٹس کی حدود میں واقع نجی تعلیمی اداروں کی منتقلی کے فیصلے کو واپس لیا جائے حکومت کینٹونمنٹس ایکٹ میں اسمبلی کے ذریعے مناسب ترمیم کرکے نجی تعلیمی اداروں کو اپنی خدمات جاری رکھنے کی اجازت دے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…