منگل‬‮ ، 06 مئی‬‮‬‮ 2025 

چاول کی برآمدگی سے سالانہ 5 ارب ڈالر ریونیو حاصل کیا جا سکتا ہے

datetime 24  مئی‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکوآنہ (این این آئی )ملک کی دوسری بڑی اجناس چاول کی برآمدگی سے سالانہ 5 ارب ڈالر ریونیو حاصل کیا جا سکتا ہے، بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی چاول کی برانڈنگ اور رجسٹریشن کرکے فروخت کو بڑھایا جائے گا، حکومت کارائس پراسیسنگ ملز کو صنعت کا درجہ دینے کا فیصلہ۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے چاول

کی برآمدات بڑھانے کے لیے رائس پراسیسنگ ملز کو صنعت کا درجہ دینے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے آن لائن اعلی سطحی اجلاس میں قومی سیکیورٹی ڈویڑن کے متعارف کروائے جانے والے اکنامک آوٹ ریچ اقدامات(ای اوآئی)کے تحت مقرر کردہ اہداف کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں رائس پراسیسنگ ملز کو صنعت کا درجہ دینے کے لیے تمام ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے پر اتفاق ہوا ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے قبل بھی اس حوالے سے متعدد اجلاس ہوچکے ہیں اور توقع ہے کہ اس بارے میں فیصلہ جلد ہوجائے گا، کیونکہ وزیراعظم کے قومی سیکیورٹی ڈویڑن کے متعارف کروائے جانے والے اکنامک آوٹ ریچ اقدامات(ای او اائی)کے تحت اس شعبے کو بہت یادہ اہمیت دی جارہی ہے، جب کہ وزیراعظم عمران خان خود بھی اس معاملے میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں چاول کی فروخت کے میکنزم کے بارے بھی تبادلہ خیال ہوا تاکہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستانی چاول کی برانڈنگ اور رجسٹریشن کرکے فروخت کو بڑھایا جائے، ذرائع کے مطابق اجلاس میں بتایا گیا کہ رائس ملز کو صنعت کو درجہ دینے سے اس شعبے میں سرمایہ کاری بڑھے گی اور ویلیو ایڈیشن میں جدت آئے گی جس سے چاول کی برآمد

بڑھے گی۔اوراگلے چار سال تک چاول کی برآمد پانچ ارب ڈالر تک بڑھانے کا ہدف ہے، جب کہ گذشتہ مالی سال کے دوران پاکستان نے مجموعی طور پر دو ارب دس کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کا چاول برآمد کیا ہے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ چاول کا شمار ملک کی دوسری بڑی اجناس کے طور پرہوتا ہے لیکن رواں مالی سال کے دوران چاول

کی برآمد میں کمی واقع ہوئی ہے اور گذشتہ مالی سال کے مقابلہ میں اس سال چاول کی برآمد کم ہوئی ہے جس کی تین بنیادی وجوہات ہیں جن میں پہلی وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پاکستان کے مقابلہ میں بھارتی چاول کی قیمت میں کمی ہے، دوسری بڑی وجہ چاول کی ترسیل کے لیے بین الاقوامی مارکیٹ میں کرایوں میں بے تحاشہ اضافہ

جب کہ تیسری بنیادی وجہ کووڈ-19ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال چاول کی برآمدات دو ارب ڈالر سے کم رہنے کی توقع ہیاور پاکستان نے دس سال بعد عراق کو بھی چاول کی برآمد شروع کردی ہے جب کہ پاکستانی چاول کی سب سے بڑی مارکیٹ چین، کینیااوراب عراق، یورپ، امریکاو ملائشیا ہے۔اجناس کی مناسب قیمت مقرر کرنے سے کاشتکاروں کو فائدہ ہوا، ملکی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔ بڑے درجے کی صنعتوں میں بھی تیزی دیکھی گئی۔ امید ہے کہ ملکی مجموعی پیدوار کی 4فیصد شرح حاصل کرلی جائیگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…