پشاور(آن لائن) وفاقی وزیر ایوی ایشن غلام سرور خان نے کہا ہے کہ فضائی حدود کی بندش سے بھارتی نجی ایئرلائن دیوالیہ ہوگئی، اڑھائی3 ماہ فضائی حدود بند رکھنے سے پاکستان کا نقصان کم اوربھارت کا کہیں زیادہ ہوا، فضائی حدود بند ہونے پرپاکستان کو8 ارب اوربھارت کو 28ارب کا نقصان ہوا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہ پاکستان کی فضائی حدود بند کیے جانے سے بھارت کی ایک نجی ایئرلائن دیوالیہ ہوگئی۔
انہوں نے کہا کہ اڑھائی3 ماہ پاکستان کی فضائی حدود بند ہونے سے پاکستان کا نقصان کم اوربھارت کا کہیں زیادہ ہوا۔ پاکستان کو فضائی حدود بند ہونے پر 8ارب اوربھارت کو 28ارب روپے کا نقصان ہوا۔ پاکستان کی فضائی حدود 2 فروری کے واقعے پر بند تھی جو15، 16جولائی کی رات کھولی گئی۔انہوں نے کہا کہ 5 اگست کے ایکشن کے بعد قوم کے جذبات کی ترجمانی کی۔ہم نے بھارتی صدر کوپاکستان کی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی۔ بھارت نے پاکستان کی فضائی حدود اپنے صدر کیلئے استعمال کرنے کی درخواست کی تھی۔ بھارتی اتھارٹیزکومطلع کر دیا 8 ستمبر کو پاکستانی فضائی حدود سے بھارتی صدر نہیں گزرسکتے۔ بھارتی صدرکے طیار ے پرپاکستان کی فضائی حدود سے آنے جانے پرپابندی ہے۔ غلام سرور خان نے کہا کہ بھارت اپنی حرکتوں سے باز نہ آیا اور کشمیریوں پرمظالم جاری رکھے تو دیگر آپشنز پربھی غور کررہے ہیں۔کشمیرمیں آج کرفیوکا35 واں دن ہے۔ کشمیری علاج معالجے سے بھی محروم ہیں۔ دوسری جانب پاکستان نے بھارت کے صدر کی جانب سے فضائی حدود استعمال کر نے کی اجازت دینے کی درخواست مسترد کر دی۔ ہفتہ کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ بھارت کے صدر نے پاکستان سے ائر سپیس استعمال کرنے کی اجازت طلب کی تھی ہندوستان کے رویے کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم انہیں اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے بھارتی صدر نے آئس لینڈ روانہ ہونا تھا۔