لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین نہ بنانے پر احتجاجاًتمام قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی اور بطور ممبران استعفے پارلیمانی لیڈر حمزہ شہباز کو جمع کرا دئیے ۔ مسلم لیگ (ن) کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس حمزہ شہباز کی صدارت میں مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقد ہوا ۔ اجلاس میں رانا محمد اقبال ، ملک ندیم کامران ،رانا مشہود احمد خان، اویس لغاری ،ذکیہ شاہنواز، سمیع اللہ خان،
عظمیٰ بخاری سمیت دیگر نے شرکت کی ۔ اجلاس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئر مین شپ، موجودہ بلدیاتی نظام کو تحلیل کر کے نیا نظام لانے،مہنگائی اور بیروزگاری سمیت مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ اجلاس میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف قرارداد بھی منظور کی گئی ۔اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے کسی بھی وعدے کو پورا نہیں کر سکی ،آٹھ مہینوں میں مہنگائی کاطوفان برپا کر کے عوام کا جینا محال کر دیا گیاہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ کے استعفے سے حکومت کی معاشی پالیسیوں کی ناکامی واضح ہو گئی ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ حکومت مسائل حل کرنے کی بجائے اپوزیشن کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے میں مصروف ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے خلاف ہر جگہ آواز بلند کریں گے اور عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے،حکومت کے عوام دشمنی رویے کو ہرگزبرداشت نہیں کریں گے۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ حکومت بلدیاتی نظام کی آڑ میں جو کرنا چاہتی ہے اس کا سب کو علم ہے ہم اس کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں گے۔ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے (ن) لیگ پنجاب کے ترجمان ملک محمد احمد خان نے کہا کہ اجلاس میں مجموعی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے ۔ تمام شرکاء نے موجودہ معاشی صورتحال اور خصوصاًمہنگائی پر اپنی تشویش کااظہار کیاہے۔
انہوں نے کہا کہ معاشی صورتحال ابتری کا شکار ہے جس کا ثبوت کابینہ میں وزراء کی قلمدانوں کی تبدیلی اور وزیر خزانہ کا استعفیٰ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام پر کمر توڑ مہنگائی کابوجھ لادھ دیا گیا ہے لیکن حکومت کو اس کی کوئی فکر نہیں جس کی وجہ سے عوام کیلئے زندگی گزارنا محال ہو گیا ہے ۔ اجلاس میں بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قرار داد منظور کی گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اب آئی ایم ایف کے پاس جارہے ہیں ،فنانشل ڈسپلن کے طور پر گیس اور بجلی کی کی قیمت بڑھائیں گے اور
ٹیکسیشن ریجیم لائی جائے گی ،حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے41لاکھ لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائمہ کمیٹیوں کی سربراہی اور بطور ممبران اپنے استعفیٰ حمزہ شہبازکو دیدئیے ہیں ۔حکومت کو معلوم نہیں کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیا ہوتی ہے ،یہ کمیٹی آڈیٹر جنرل کی رپورٹس کو دیکھتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ بلدیاتی نظام کے مسودہ پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہبلدیاتی نظام کو بلڈوز نہیں ہونے دیں گے ، بلدیاتی اداروں کی مدت کو پہلے مکمل کرائیں گئے اور پنجاب اسمبلی میں
اس کی بھرپور مخالفت کریں گئے،نظام کو چھیڑا گیا تو ہر سطح پر احتجاج کیا جائے گا ،سڑکوں پر آنا پڑا تو وہ آپشن بھی زیر غور ہے،ان کے پاس قانون پاس کرانے کے لئے اکثریت بھی نہیں ، اس معاملے پر عدالتوں میں بھی جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لیڈر ملک میں انارکی نہیں چاہتے ۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) کا چودھری نثار علی خان سے کوئی رابط نہیں ۔موجودہ حکمرانوں نے پچاس لاکھ گھروں کا عوام سے جھوٹا بولا ہے ۔انہوں نے ان ہاؤس تبدیلی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ہمیں انہیں گرانے کی ضرورت نہیں ،ان کے جھوٹ عوام کے سامنے آرہے ہیں ،ہم ایک دھکا لگائیں تو حکومت گر جائے گئی۔