اسلام آباد( آن لائن ) حکومت پنجاب کی گندم خریداری مہم شروع ہونے سے قبل ہی کرپشن ، نااہلی کی نذر ہوگئی ہے ۔وزیراعلیٰ اور وزیر خوراک نے کرپشن کے لئے بنائی گئی شہباز شریف کی گندم خریداری پالیسی کو برقرار رکھا جس سے فائدہ آڑھتی یا مڈل مین حاصل کررہے ہیں۔جبکہ غریب کسان کو کوئی فائدہ نہیں ہے حکومت پنجاب اگر کسانوں کی خیر خواہ ہے تو گندم کی خریداری اوپن کرنی چاہیے تاکہ ہر کسان مرضی کے مطابق اپنی گندم سرکاری نرخوں پر فروخت کرسکے
حکومت نے گندم کی خریداری کیلئے باردانہ کی ظالمانہ شرط عائد کردی ہے ۔باردانہ کا حصول پٹواری کے ذریعے ہے اور پٹواری کسانوں کی بجائے مڈل مین کے فرنٹ مین کو دینے میں مصروف ہیں ۔ عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ کسانوں کی حمایت کرینگے لیکن شہباز شریف دور کی پالیسی کو برقرار رکھ کر کسانوں کے ساتھ ظلم کیاجارہا ہے جب تک گندم کی خریداری اوپن نہیں ہوتی اس وقت تک کسان مڈل مین کے ہاتھوں بلیک میل ہوتا رہے گا۔