سرینگر (اے این این ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشتگردی میں ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ دو روز قبل شہید والے دونوجوانوں کی شناخت کے بعد تدفین کر دی گئی ہے،اس دوران مختلف علاقوں میں ہڑتال اور احتجاجی مظاہرے کئے گئے جن میں فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں ۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے ضلع کولگام میں
ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کر نے کا دعویٰ کیا ہے جس کی شناخت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔وادی میں بھارتی فوج اور پولیس کے مطابق ضلع کولگام کے گاؤں بوگام میں مبینہ مجاہدین کی موجودگی کی انٹیلی جنس اطلاع پر انٹر نیٹ اور موبائل سروس بند اور علاقے کا محاصرہ کر کے فوج ،پولیس اور پیرا ملٹری فورسز نے گھر گھر تلاشی لی ۔اس دوران فورسز پر فائرنگ کی گئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔کارروائی کے دوران ایک نوجوان شہید کر نے کا دعویٰ کیا گیا ہے ۔فورسز کے مطابق علاقے میں مبینہ مجاہدین چھپے ہوئے ہیں ۔آپریشن میں کمانڈوز بھی حصہ لے رہے ہیں ۔آخری اطلاع تک سرچ آپریشن جاری تھا اور مزید ہلاکتوں کا خدشہ ہے ۔اس دوران لوگوں نے بھی باہر نکل کر احتجاج کیا جن کو منتشر کرنے کیلئے بھارتی فوج اور پولیس کی جانب سے آنسو گیس اور لاٹھی چارج کا استعمال کیا گیا۔علاقے میں کشیدگی کے باعث دکانیں اور بازار بند کر دئیے گئے ہیں ۔دریں ثناء بھارتی فوج نے دو روز قبل شوپیاں میں فرضی جھڑپ کے دوران دو نوجوانوں کو شہید کر دیا تھا جن کی لاشیں شناخت کے بعد گزشتہ روز ورثاء کے حوالے کر دیا اور شہداء کو ان کے آبائی قبرستانوں میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے ۔شہداء کی شناخت شاہجہان میر عرف عمر خطاب سکنہ امشی پورہ اور عابد واگے سکنہ راولپورہ شوپیاں کے طور پر ہوئی تھی ۔جن کو ان کے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔شہداء کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ۔شہداء کی تدفین کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد نے مختلف علاقوں میں سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا اور بھارت مخالف نعرے بازی کی ۔اس دوران فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں معتدد افراد زخمی ہو گئے ۔بھارتی فوج کے مطابق شہید ہونے والے نوجوانوں کو تعلق جیش محمد سے تھا
اور وہ ایک خاتون پولیس افسر خوشبو جان کے قتل سمیت فورسزپر کئی حملوں میں بھی مطلوب تھے ۔دریں اثناء بھارتی فوج کے ہاتھوں شہریوں کی شہادتوں کیخلاف وادی کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں ۔اس دوران لوگوں نے بھارتی فورسز کے اہلکاروں پر پتھراؤ کیا۔ فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں متعدد افرادکے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں ۔اس دوران وادی میں کاروباری مراکز اور تجارتی ادارے بند رہے جبکہ انٹر نیٹ اور موبائل سروس معطل رہی ۔