پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

ہسپتال میں شرجیل میمن کے کمرے کی چھت کے نیچے ایک اور فرضی چھت کا انکشاف،اس میں سے برآمد کئے جانیوالے چار تھیلوں میں کیا نکلا؟ حیرت انگیز انکشافات

datetime 4  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(نیوزڈیسک)ہسپتال میں شرجیل میمن کے کمرے کی چھت کے نیچے ایک اور فرضی چھت کا انکشاف،اس میں سے برآمد کئے جانیوالے چار تھیلوں میں کیا نکلا؟ حیرت انگیز انکشافات، تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے کراچی میں ہسپتال کے دورے کے دوران شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی بوتلوں کے علاوہ ہسپتال کے کمرے کی چھت کے نیچے ایک فرضی چھت کا انکشاف ہوا ہے، ڈیلی پاکستان کے مطابق ایک عینی شاہد نے بتایا ہے کہ

شرجیل میمن کے کمرے سے چار تھیلے بھی برآمد ہوئے تھے جن میں نوٹ بھرے ہوئے تھے جو چیف جسٹس کے ساتھ جانے والے حکام نے برآمد کئے تھے عینی شاہد نے دعویٰ کیا کہ وہ تھیلے بعد ازاں حکام اپنے ساتھ لے گئے ، ان تھیلوں میں کتنی ر قم تھی اس کے بارے میں واضح نہیں ہوسکا، دریں اثناء چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی برآمدگی سے متعلق ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ شرجیل میمن نے شراب سے انکار نہیں کیا تھا بلکہ کہا تھا کہ یہ بوتلیں ان کی نہیں، سندھ میں ہر بڑا آدمی بیمار ہوکر ہسپتال پہنچ جاتا ہے۔ سپریم کورٹ میں غیر فعال ٹربیونلز کیس کی سماعت کے دوران شرجیل میمن کے کمرے سے شراب بر آمدگی کے معاملے پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں شرجیل میمن کے کمرے میں شہد کی کوئی بوتل دیکھ کر نہیں آیا اور ہمیں پتہ ہے کس کے قبضے میں بعد میں نمونے بدل دیئے گئے۔چیف سیکرٹری سندھ نے پی پی رہنما کے خون ٹیسٹ کی رپورٹ کو مشکوک قرار دیدیا۔چیف سیکرٹری نے عدالت میں کہاکہ لگتا ہے رپورٹ میں ٹیمپرنگ ہوئی ہے، ہمارے پاس سب جیل اور ہسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے، معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ دیں گے۔ چیف جسٹس نے غیر فعال ٹربیونلز پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کہا جاتا ہے عدلیہ کام نہیں کر رہی،خصوصی عدالتوں اور ٹربیونلز کو کسے فعال کرنا ہے؟

چیف سیکرٹریز نے کہا کہ سندھ ، کے پی میں تمام عدالتیں اور ٹربیونل فعال ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب میں 4 خصوصی عدالتوں میں ججز کی تقرری رہتی ہے۔عدالت نے ڈرگ کورٹ کے جج اور ممبرز کی تقرری ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ جج کیساتھ دو ممبرز بٹھانے کی کیا ضرورت ہے؟ ڈرگ کورٹ میں ممبرز کی عدم دستیابی سے کیس متاثر ہوتے ہیں،پنجاب میں ڈرگ کورٹ کے جج کی تنخواہ ممبر سے کم ہے۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ

ممبرز کی تنخواہیں چار لاکھ سے زیادہ ہیں۔اس پر چیف جسٹس نے کہاکمال ہے، کھا رہے ہیں بیٹھ کر،قانون میں ترمیم کرکے ممبر کی تقرری ختم کریں جس کے بعد عدالت نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔اس کے علاوہ ایک اور کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہاکہ کراچی میں ہسپتال کا دورہ کیا تواس پر شور مچا ہے، میرا مقصد شراب پکڑنا نہیں تھا، مجھے کارروائی کرنی ہوتی تو خود نمونے قبضے میں لے کر آگے بھیجتا، اسی وقت متعلقہ ملزمان کو گرفتار کراتا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مورج میں چھ دن


ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…