بدھ‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

عرب امارات میں اربوں کی جائیدادیں بنانے والے پاکستانیوں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع ، خفیہ ادارے کیسے ان تک پہنچے ؟ حیران کن تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 4  ستمبر‬‮  2018 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)پاکستانی تفتیش کاروں نے دبئی انتظامیہ کے تعاون سے متحدہ عرب امارات میں غیر ملکی پراپرٹیز کا پتہ لگایا ہے۔ تین انٹیلی جنس رپورٹس کی بنیاد پر وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے)، اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ایسے پانچ ہزار امیر ترین پاکستانیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے جنھوں نے جائیدادیں بنانے کے لیے

مبینہ طور پر قومی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مبینہ طور پر یہ غیر ملکی جائیدادیں پاکستانی شہریوں نے غیرقانونی طور پر سرمایہ منتقل کر کے اور ٹیکس ادا کرنے والوں کے تقریباً 240 ارب روپے لوٹ کر بنائی ہیں۔ ایس بی پی اور ایف آئی اے کی خفیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ایف آئی اے کے سائبر ونگ نے اپنی سائبر انٹیلی جنس کے ذریعے دبئی میں پاکستانی شہریوں کی ملکیت 1467 جائیدادوں کا پتہ لگالیا ہے اور ان معلومات کو انکوائریوں کے آغاز کیلئے زونز یا فیلڈ دفاتر تک منتقل کیا جارہا ہے۔ نجی ٹی وی کی اسپیشل رپورٹ کے مطابق دبئی میں موجود پاکستانیوں کی دو ہزار سات سو پچاس چھپی ہوئی جائیدادیں مختلف ناموں پر ہیں جن کے خلاف تحقیقات چل رہی ہیں۔ اگر ہر پراپرٹی کا تخمینہ چار کروڑ روپے بھی لگایا جائے تو ایف آئی اے کے پاس زیرتفتیش متحدہ عرب امارات میں موجود اثاثوں کی قیمت 110 ارب روپے بنتی ہے۔ایف آئی اے کے اینٹی کرپشن ونگ نے 3 ہزار 549 میں سے 662 جائیدادوں کے مالکوں کے خلاف 54 فوجداری انکوائریز شروع کردی ہیں۔نجی ٹی وی کی اسپیشل رپورٹ کے مطابق دبئی میں موجود پاکستانیوں کی دو ہزار سات سو پچاس چھپی ہوئی جائیدادیں مختلف ناموں پر ہیں جن کے خلاف تحقیقات چل رہی ہیں۔ اگر ہر پراپرٹی کا تخمینہ چار کروڑ روپے بھی لگایا جائے تو ایف آئی اے کے پاس زیرتفتیش متحدہ عرب امارات میں موجود اثاثوں کی قیمت 110 ارب روپے بنتی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…