ہفتہ‬‮ ، 20 ستمبر‬‮ 2025 

انوپم کھیر ”ایوارڈ واپسی“ کے خلاف مارچ میں پیش پیش، بھارتی صدر سے ملاقات

datetime 8  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک )بولی ووڈ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے سینئر اداکار انوپم کھیر آجکل ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کے خلاف اپنے ایوارڈز سے دستبردار ہونے والوں پر تنقید کر رہے ہیں۔ ہفتے کی صبح ایوارڈ واپسی کے خلاف بھارت میں کیے جانے والے مظاہرے کی قیادت بھی سینئر اداکار انوپم کھیر نے کی۔بعد ازاں بھارتی صدر پرناب مکھرجی کی طرف سے مظاہرین سے ملاقات کی گئی۔بھارتی صدر سے ملاقات کے بعد اداکار نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹویٹر پر اپنی ٹویٹ میں کہاکہ انکے ایوارڈ واپسی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا اختتام راشٹرپتی بھون کے دروازے پر ہوا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ انھیں بے حد خوشی ہے کہ آج شام بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے انھیں ملاقات کا وقت دیا ہے۔واضح رہے 61سالہ کھیر بھارتی جنتا پارٹی کے حمایتی ہیں۔ایوارڈ واپسی احتجاج کے دوران فلمساز مدھر بھنڈارکر ، اشوک پنڈت ، پریا درشن، اداکار منو جوشی اور گلوکار ابھجیت بھٹ اچاریہ بھی انسے جا ملے۔گزشتہ چند کے روز کے دوران متعدد بھارتی مصنفین ، مصور، فلمساز اور سائنسدان حکومت کی طرف سے دیے گئے ایوارڈز ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی کے خلاف احتجاجاً واپس کر چکے ہیں۔خواتین کے حقوق کے جرنل منوشی کی بانی مدھو پرنیما کشور بھی اس موقع پر موجود تھیں۔ کشور کا ایوارڈ واپسی پر کہنا تھا کہ آج ملک میں عدم برداشت کا رونا رونے اور اپنے اعزازات واپس کرنے والے 1990ئ میں ہونے والے قتل عام کے وقت سورہے تھے؟انکا مزید کہنا تھا راجیو گاندھی کے دور میںدرجنوں فسادات نے جنم لیا اس وقت ان لوگوں کا ضمیر کہاں تھا؟کشور کا کہنا تھا کہ یہ لوگ صرف سوشل میڈیا پر شہرت حاصل کرنے کیلئے یہ سب کر رہے ہیں۔ گلوکار ابھجیت بھٹ اچاریہ کا کہنا تھا کہ ایوارڈ واپس کرنے والے تمام لوگ ملک دشمن ہیں۔



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…