بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی سے فلمسازی کا عمل شروع ہوچکا ہے،حیا علی

datetime 29  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک) اداکارہ وماڈل حیاءعلی نے کہا ہے کہ ٹی وی کے فنکاروں کا خود کوفلم اسٹار منوانا کوئی آسان بات نہیں۔ ایک فلم اسٹارجب ڈرامے میں کام کرتا ہے تواس کی پہچان فلم اسٹارکی ہی رہتی ہے جب کہ ٹی وی ڈراموں کے اداکاراب فلموں میں دکھائی دے رہے ہیں مگر ان کی ایک بھی ادا ’ فلم اسٹار‘ جیسی نہیں۔ یہاں کردارکی ڈیمانڈ کے مطابق فنکاروں کا انتخاب نہیں بلکہ لابی سسٹم کے تحت ” رول “دیے جاتے ہیں۔ان خیالات کااظہار حیاءعلی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان میں جدید ٹیکنالوجی سے فلمسازی کا عمل شروع ہوچکا ہے اورشائقین کی بڑی تعداد سینما گھروں میں دکھائی دے رہی ہے۔ ٹی وی انڈسٹری سے وابستہ لوگوں نے فلمسازی کے شعبے میں قدم رکھا ہے جو خوش آئند بات ہے اورشاید اسی لیے وہ اپنی ٹیم کے ہمراہ فلمیں بنانے کوترجیح دے رہے ہیں لیکن جب ایک فلم بنتی ہے تواس کی کہانی اورکردارکے مطابق اگرفنکاروں کو کاسٹ کیا جائے تواس کے نتائج سینما ہال میں بیٹھے شائقین کی مسکراہٹ اورتالیوں کی شکل میں دکھائی اورسنائی دیتے ہیں۔مگرہمارے ہاں اس پرکوئی خاص توجہ نہیں دی جارہی۔ ٹی وی پرکام کرنیو الے بہت سے اداکاراوراداکاراو¿ں کو فلموں میں متعارف کروایا گیا ہے لیکن شائقین کو ان میں ایک بھی فلم اسٹاردکھائی نہیں دیاگیا۔ دوسری طرف اداکارشان، معمررانا، ریشم، میرا اورصائمہ بڑی اسکرین کے ساتھ جب چھوٹی اسکرین پربھی دکھائی دیتے ہیں توسب کے منہ پران کے نام سے پہلے فلم اسٹار ا?جاتا ہے۔ یہ بہت بڑے اعزاز کی بات ہے جو فلم اسٹارز کے حصے میں آتی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس وقت ہمارے فلمسازی کے شعبے میں بہت کام ہورہاہے مگراس میں زیادہ ترٹی وی سے وابستہ فنکاروں کو سائن کیا جارہا ہے ، اگران کی جگہ نئے چہروں کو فلموں میں متعارف کروایا جائے اورکرداروں کی ڈیمانڈ کے مطابق سینئر فنکاروں کو بھی فلموں کا حصہ بنایا جائے تواس کے مثبت نتائج سامنے آئینگے۔ ہمارے نوجوان فلم میکرز کویہ بات سمجھ لینی چاہیے کہ ٹی وی اورفلم سازی میں زمین اورآسمان کا فرق ہے۔ اگرٹی وی کی تکنیک پرفلمیں بنانے کا سلسلہ جاری رہا توپھر سینما گھروں میں دکھائی دینے والے شائقین دوبارہ سے اپنے گھروں میں قید ہوج جائیں گے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…