بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

درویش صفت دانشور اشفاق احمد کا 90واں یوم پیدائش

datetime 23  اگست‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوز ڈیسک)افسانہ نگار ی ،ڈرامہ نگاری اور صداکار ی میں منفرد مقام رکھنے والے درویش صفت دانشور اشفاق احمد اپنی ادبی تخلیقات کے ذریعے،عمر بھر دلوں اوردماغوں میں روشنیوں کے چراغ بوتے رہے۔ادب کےہر شعبے میں منفرد پہچان رکھنے والے اشفاق احمد نے 22اگست 1925 کوبھارتی شہر ہوشیار پور کے پٹھان گھرانے میں ا?نکھ کھولی ، بی اے تک تعلیم وہیں حاصل کی ،پاکستان ہجرت کے بعد گورنمنٹ کالج لاہور سے اردو ادب میں ماسٹرز کیا،جہاں بانو قدسیہ سے کلاس فیلو والا انس،دوستی کے بعد محبت میں ڈھلا جو دائمی بندھن بن گیا۔ایم اے کے بعد اشفاق احمدنے بیرون ملک سے اطالوی،فرانسیسی زبانوں کیساتھ براڈکاسٹنگ کے ڈپلومے کیے۔1953ءمیں اشفاق احمد کا افسانہ” گڈریا“ ان کیلئے شہرت کا پیغام لایا،جس کے بعددنیائے ادب میں کامرانیاں اور عزت و شہرت سمیٹتےچلے گئے۔اردو علم ادب کا یہ سفر افسانہ نگاری، صداکاری،ڈرامہ نگاری تک بڑھتا گیا۔انہوں نے ایک محبت سو افسانے،حیرت کدہ ،کھیل تماشا ، توتا کہانی،من چلے کا سودا جیسے ادبی شاہکار تخلیق کئے،جن کی بدولت وہ کئی ایوارڈز کے ساتھ صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی کے حقدار ٹھہرے۔ ریڈیو پروگرام ”تلقین شاہ“جس کا ہر جملہ دیپ مالا اور مخصوص طنزو مزاح تمام ہی طبقات میں ان کی پہچان بنا۔ان کی زندگی کا ا?خری دور ٹی وی پر بیٹھک اور زاویہ جیسے پروگرام سے مزین رہا،معاشرتی مسائل کا ذکرآتا،قصے کہانیاں بھی ہوتیں، تصوف اور فلسفے کے موتی بھی بکھرتے،ساتھ ہی اشفاق احمد کے اندرکینسر جیسا مرض بھی،چپکے چپکےپلتا رہااور 7 ستمبر 2004ءکو سب کا دوست اور خیرخواہ اشفاق احمد ہمیشہ کی نیند سو گیا۔ داستان سرائے کا دیا بجھ گیا مگربجھنے سے پہلے اردو ادب کے دامن کو چمکتے موتیوں کا خزانہ دے گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…