لاس اینجلس(نیوز ڈیسک)1996 میں جب رابرٹ ڈاونی سینئر کے بیٹے رابرٹ ڈاونی جونیئر کو منشیات کے الزام میں گرفتار کیا گیا تو انہیں ہالی ووڈ کا مستقبل کا سپر سٹار قرار دیا جا رہا تھا، لیکن پانچ سال جیل میں گزارنے کے بعد رابرٹ کو ایک فلاپ اداکار قرار دے دیا گیا، شاید تب کسی کو یقین نہیں تھا کہ وہ جلد ہی سب سے مہنگے اداکار کا اعزاز حاصل کرنے والے ہیں اور وہ بھی ایک بار نہیں مسلسل تین سال تک۔رابرٹ ڈاونی جونیئر نے 1992 کی فلم چیپلن میں چارلی چیپلن کا کردار شاندار طریقے سے نبھایا اوراس پر انہیں آسکر کے لئے بھی نامزد کیا گیا تھا، شہرت اور دولت ان پر خوب مہربان دکھائی دے رہی تھی مگر منشیات کی لت نے انہیں کہیں کا نہ چھوڑا، 1996سے 2001تک کا عرصہ انہیں جیل میں گزارنا پڑا، لاکھوں ڈالر کمانے والے رابرٹ کو تب جیل میں پیزا بنانے والے پین دھونے پر لگا دیا گیا اور ہر روز انہیں 8 سینٹ کا معاوضہ دیا جاتا۔جیل سے رہائی کے بعد بھی فلمیں ملنے کا سلسلہ آسان نہیں تھا، اگلے چار پانچ سال تک رابرٹ کو غیر اہم فلموں میں ہی کام ملتا رہا لیکن پھر انہیں آئرن مین فرنچائز کے لئے سائن کیا گیا، یہ فلم سیریز اب ہالی ووڈ کی سب سے مقبول اور مہنگی ترین فلم سیریز ہے اور صرف اسی فلم نے انہیں ہالی ووڈ کا مہنگا ترین اداکار بنا دیا ہے۔ ان کے سالانہ معاوضے کا اندازہ 51 ملین ڈالر ہے۔ وہ لگاتار تیسری بار فوربز کی سب سے زیادہ معاوضہ پانے والے اداکاروں کی فہرست میں اول آئے ہیں۔آئرن مین کا کردار ادا کرنے والے رابرٹ نے گذشتہ سال آٹھ کروڑ ڈالر کمائے، جس میں ان کی فلم ’اوینجرز: ایج آف الٹرون‘ کا اہم تعاون رہا ہے۔ انہوں نے 2014 اور 2013میں بھی یہ اعزاز حاصل کیا تھا۔