اسلام آباد (نیوزڈیسک) خارش کے خطرناک جراثیم کی منتقلی کا شدید خطرہ، خواتین پولیس اہلکاروں اور قیدی خواتین نے تحفے میں دئیے گئے 41 قیمتی لباس خوبرو ماڈل ایان علی کو واپس کردئیے۔ ایان علی خارش کے ہاتھوں شدید پریشانی کا شکار ہیں، خون کا نمونہ بھجوانے کی درخواست پر ایان علی اپنا غصہ خواتین پولیس اہلکاروں پر اتارتی رہیں۔ ڈیڑھ لاکھ کا قیمتی پرس بھی ٹوٹ گیا جس سے پانچ پانچ ہزار کے نوٹ بکھر کر دور دور تک پھیل گئے، خواتین اہلکار اپنا غصہ چھوڑ کر نوٹ اکٹھے کرتی رہیں جبکہ افسران ان کو منع کرتے رہے۔ ایان علی کی خارش لاعلاج مرض کی طرح پھیلتی جارہی ہے اگر ان کو فوری طور پر کسی سکن سپیشلسٹ کو نہ دکھایا گیا تو ایان علی کے لئے مزید مسائل پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ پیر کے روز صبح سویرے جب ایان علی تیار ہونے لگیں تو ان کی بیرک میں کوئی بھی خاتون قیدی اور پولیس اہلکار جانے کو تیار نہیں تھا کیونکہ سب کو ان کی خارش سے آج کل شدید خطرات لاحق ہیں اور وہ ایان علی کو بار بار خون ٹیسٹ کروانے کا کہتی رہیں جس سے ایان علی بگڑ گئیں اور غصہ کرنا شروع کردیا جس سے ان کا قیمتی برس بھی ٹوٹ گیا اور غصہ کرنا شروع کردیا جس سے ان کا قیمتی پرس بھی ٹوٹ گیا جس میں رکھی بھاری کرنسی بھی گرگئی جس کو دیکھ کر خواتین قیدیوں اور اہلکاروں کے دل بھی پسیج گئے وہ نوٹ بھی اکٹھے کرتی رہیں اور ایان علی ان دوپٹے ہاتھوں پر لپیٹ کر تیاری بھی کراتی رہیں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایان علی کے وزن میں ابھی صرف ساڑھے چار کلو گرام ہی اضافہ ہوا ہے جس کو وہ جلد ہی مناسب حد تک لانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔