ممبئی (نیوز ڈیسک) بالی وڈ اداکار ریتک روشن کا شمار بالی ووڈ میں ہیرو کے خانے میں فٹ بیٹھنے والے اداکار کے طور پر کیا جاتا ہے، یہی وجہ ہے کہ متعدد فلموں کے کردار بطور خاص انہیں ذہن میں رکھتے ہوئے ہی لکھے جاتے ہیں۔ ہر اداکار کی طرح ریتک بھی ان میں سے کچھ کی پیشکش کو قبول جبکہ کچھ کو رد کردیتے ہیں۔ اسے اتفاق ہی کہا جاسکتا ہے کہ ریتک کی چھوڑی ہوئی متعدد فلمیں بالی ووڈ باکس آفس پر شاندار بزنس کی حامل ثابت ہوئیں۔ اس کی سب سے بڑی مثال ”دل چاہتا ہے“ ہے۔ عامر خان، اکشے کھنا، پریتی زنٹا اورسیف علی خان پر مشتمل چار دوستوں کے ٹولے کی یہ فلم آج بھی بالی ووڈ میں بے حد پسند کی جاتی ہے۔ اس فلم میں فرحان اختر نے سدھارتھ کا کردار ریتک روشن کو ذہن میں رکھتے ہوئے لکھا تھا۔ ریتک کی جانب سے رد کئے جانے پر یہ کردار ابھیشک کو پیش کیا گیا مگر انہوں نے بھی انکار کیا جس پر یہ عامر خان کو کرنے کی پیشکش کی گئی۔ بعدازاں فرحان اختر نے اکشے کھنا اور عامر کے کردار آپس میں بدل دیئے اور یہ فلم بالی ووڈ کا ایک کامیاب پروجیکٹ ثابت ہوئی۔
یش راج پروڈکشنز کے بینر تلے بننے والی بنٹی اور ببلی میں بنٹی کا کردار ابھیشک نے کیا اور اس پر انہیں بہترین اداکار کے فلم فیئر ایوارڈ کیلئے نامزد کیا گیا۔ ابھیشک سے قبل یہ کردار ریتک روشن کو پیش کیا گیا تھا تاہم انہوں نے اس پروڈکشن ہاو¿ں کے ہمراہ ”مجھ سے دوستی کروگی“ کے ناکام تجربے کے باعث اس فلم کو کرنے سے انکار کردیا تھا۔
عامر خان کی بلاک بسٹر رنگ دے بسنتی بھی ریتک روشن کا ہی مسترد کیا ہوا ایک پروجیکٹ ہے۔ اس کردار کو چھوڑنے کی اصل وجہ تو معلوم نہیں ہوسکی ہے تاہم کچھ افراد کا کہنا ہے کہ وہ اس فلم میں ڈی جے والا کردار چاہتے تھے تاہم عامر کو اس کیلئے پہلے ہی سائن کئے جانے کے باعث ریتک کو یہ فلم چھوڑنے کے سوا اور کوئی راستہ سجھائی نہ دیا۔
فلم سوادس کے موہن کا کردار آج بھی فلم بینوں کو یاد ہے، یہ کردار بھی ریتک کو پیش کیا گیا لیکن انہوں نے اسے کرنے سے انکار کیا۔ بعدازاں انہیں جودھا اکبر کی پیشکش ہوئی۔ اسی طرح فلم ”میں ہوں ناں“ میں شاہ رخ کے بڑے بھائی کے کردار کیلئے بھی ریتک سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے مختصر رول ، اداکاری کے کم مواقع اور کمزور کردارنگاری کے باعث اس کردار سے انکار کیا۔ بعدازاں زید خان نے شاہ رخ کے بھائی کے طور پر فلم میں کام کیا تھا۔
بالی ووڈ بلاک بسٹرز جنہیں ریتک نے بیکار سمجھ کے رد کردیا
20
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں