ہفتہ‬‮ ، 06 ستمبر‬‮ 2025 

سائنسدانوں کا کورونا وائرس ختم کرنے والا ایئرفلٹر تیار کرنے کا دعویٰ

datetime 9  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)سائنسدانوں نے ایسا ایئر فلٹر تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو ہوا میں موجود نئے کورونا وائرس کو ‘پکڑ کر مار’ سکتا ہے۔امریکا کی ہیوسٹن یونیورسٹی نے دیگر اداروں کے اشتراک سے سے یہ ایئر فلٹر تیار کیا اور ماہرین کا دعویٰ ہے کہ یہ کووڈ 19 کا باعث بننے والے کورونا وائرس کو فوری طور پر ختم کرسکتا ہے۔

جریدے میٹریلز ٹوڈے فزکس میں شائع مقالے میں محققین نے بتایا کہ لیبارٹری ٹیسٹوں میں ثابت ہوا کہ آسانی سے دستیاب نکل فوم سے بنائے جانے والا فلٹر 200 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت سے 99.8 فیصد کورونا وائرس کا خاتمہ کردیتا ہے۔محققین نے بتایا کہ یہ فلٹر ائیرپورٹس اور طیاروں، دفتری عمارات، اسکولوں اور کروز جہازوں میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے میں مددگار ثابت ہوسکے گا،درحقیقت اس کی وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی صلاحیت معاشرے کے بہت مفید ثابت ہوسکتی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ وہ ایک ڈیسک ٹاپ ماڈل پر بھی کام کررہے ہیں جو کسی جگہ کی ہوا صاف کرنے میں مدد دے سکے گا۔ہیوسٹن یونیورسٹی سے مارچ میں میڈیا اسٹار نامی ایک طبی نگہداشت کے لیے کام کرنے والے ادارے نے رابطہ کیا تھا تاکہ وائرس کا خاتمہ کرنے والے ایئر فلٹر کو تیار کیا جاسکے۔طبی ماہرین یہ پہلے ہی جان چکے ہیں کہ مخصوص حالات میں نیا کورونا وائرس ہوا میں 3 گھنٹے تک موجود رہ سکتا ہے اور یہ ایئر فلٹر اس کے فوری خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا، جس سے دفاتر کو کھولنے کے ساتھ ان مقامات میں ایئر کنڈیشنر سے وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنا ممکن ہوسکے گا۔محققین کے مطابق وہ پہلے سے جانتے تھے کہ یہ وائرس 70 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت پر زندہ نہیں رہتا تو انہوں نے ایک حرارت والے فلٹر کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔

اس کے لیے انہوں نے 200 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت والے فلٹر کو تیار کیا تاکہ وائرس کا فوری خاتمہ کیا جاسکے۔محققین کے مطابق نکل فوم کے استعمال سے متعدد ضروریات پوری ہوجاتی ہیں، یہ مسام دار ہوتا ہے، ہوا کا بہاؤ اور برقی موصل کو برقرار رکھتا ہے، جس سے حرارت پیدا ہوتی ہے، یہ لچکدار بھی ہوتا ہے تاہم نکل فوم میں درجہ حرارت بڑھانا آسان نہیں ہوتا اور سائنسدانوں نے اس کے حل کے طور پر برقی تاروں کے لیے متعدد خانے بنائے تاکہ درجہ حرارت 250 ڈگری سینٹی گریڈی تک برھایا جاسکے۔سائنسدانوں کے مطابق بجلی کے ذریعے فلٹر کو گرم کرنے سے اس سے حرارت کے اخراج کو کم از کم رکھنا بھی ممکن ہوسکے گا ، ایئرکنڈیشنر کے افعال بھی متاثر نہیں ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…