جمعرات‬‮ ، 10 اپریل‬‮ 2025 

سائنسدانوں کا کورونا وائرس ختم کرنے والا ایئرفلٹر تیار کرنے کا دعویٰ

datetime 9  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)سائنسدانوں نے ایسا ایئر فلٹر تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جو ہوا میں موجود نئے کورونا وائرس کو ‘پکڑ کر مار’ سکتا ہے۔امریکا کی ہیوسٹن یونیورسٹی نے دیگر اداروں کے اشتراک سے سے یہ ایئر فلٹر تیار کیا اور ماہرین کا دعویٰ ہے کہ یہ کووڈ 19 کا باعث بننے والے کورونا وائرس کو فوری طور پر ختم کرسکتا ہے۔

جریدے میٹریلز ٹوڈے فزکس میں شائع مقالے میں محققین نے بتایا کہ لیبارٹری ٹیسٹوں میں ثابت ہوا کہ آسانی سے دستیاب نکل فوم سے بنائے جانے والا فلٹر 200 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت سے 99.8 فیصد کورونا وائرس کا خاتمہ کردیتا ہے۔محققین نے بتایا کہ یہ فلٹر ائیرپورٹس اور طیاروں، دفتری عمارات، اسکولوں اور کروز جہازوں میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے میں مددگار ثابت ہوسکے گا،درحقیقت اس کی وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی صلاحیت معاشرے کے بہت مفید ثابت ہوسکتی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ وہ ایک ڈیسک ٹاپ ماڈل پر بھی کام کررہے ہیں جو کسی جگہ کی ہوا صاف کرنے میں مدد دے سکے گا۔ہیوسٹن یونیورسٹی سے مارچ میں میڈیا اسٹار نامی ایک طبی نگہداشت کے لیے کام کرنے والے ادارے نے رابطہ کیا تھا تاکہ وائرس کا خاتمہ کرنے والے ایئر فلٹر کو تیار کیا جاسکے۔طبی ماہرین یہ پہلے ہی جان چکے ہیں کہ مخصوص حالات میں نیا کورونا وائرس ہوا میں 3 گھنٹے تک موجود رہ سکتا ہے اور یہ ایئر فلٹر اس کے فوری خاتمے میں مددگار ثابت ہوگا، جس سے دفاتر کو کھولنے کے ساتھ ان مقامات میں ایئر کنڈیشنر سے وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کو روکنا ممکن ہوسکے گا۔محققین کے مطابق وہ پہلے سے جانتے تھے کہ یہ وائرس 70 ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ درجہ حرارت پر زندہ نہیں رہتا تو انہوں نے ایک حرارت والے فلٹر کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔

اس کے لیے انہوں نے 200 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت والے فلٹر کو تیار کیا تاکہ وائرس کا فوری خاتمہ کیا جاسکے۔محققین کے مطابق نکل فوم کے استعمال سے متعدد ضروریات پوری ہوجاتی ہیں، یہ مسام دار ہوتا ہے، ہوا کا بہاؤ اور برقی موصل کو برقرار رکھتا ہے، جس سے حرارت پیدا ہوتی ہے، یہ لچکدار بھی ہوتا ہے تاہم نکل فوم میں درجہ حرارت بڑھانا آسان نہیں ہوتا اور سائنسدانوں نے اس کے حل کے طور پر برقی تاروں کے لیے متعدد خانے بنائے تاکہ درجہ حرارت 250 ڈگری سینٹی گریڈی تک برھایا جاسکے۔سائنسدانوں کے مطابق بجلی کے ذریعے فلٹر کو گرم کرنے سے اس سے حرارت کے اخراج کو کم از کم رکھنا بھی ممکن ہوسکے گا ، ایئرکنڈیشنر کے افعال بھی متاثر نہیں ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی


عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…