لندن (این این آئی)سماجی رابطوں کے لیے استعمال کیا جانے والا سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال آپ کو ڈپریشن اور گھبراہٹ کے مسائل سے دو چار کرسکتا ہے۔سوشل میڈیا کو ہم رابطوں کے لیے استعمال کرتے ہیں مگر اس کا زیادہ استعمال آپ کی ذہنی صحت کو بھی متاثر کرسکتا ہے،اس بات سے برطانیہ کی رائل سوسائٹی آف پبلک ہیلتھ گزشتہ چند سالوں سے مختلف تحقیقاتی رپورٹس کے ذریعے عوام کو خبردار کررہی ہے۔
دی اکانومسٹ میں شائع 2017 کے سروے کے مطابق برطانیہ میں 14 سے 24 سال کے ایک چوتھائی نوجوانوں نے کسی نا کسی وقت ذہنی مسائل کا سامنا کیا ہے جس کے پیچھے سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال ہونا ثابت ہوا ہے۔تحقیق میں شامل نوجوانوں کے مطابق حالانکہ سماجی رابطوں کی ویب سائٹس انہیں اظہار خیال کا بھرپور موقع دیتی ہیں لیکن ان کے زیادہ استعمال سے نوجوانوں نے ڈپریشن اور گھبراہٹ جیسے مسائل کا سامنا کیا ہے،اس کے علاوہ نیند کی کمی، آن لائن بْلیئنگ، جسمانی ساخت کے بارے میں پریشانی اور کچھ کھو دینے کا ڈر جیسے مسائل کا بھی مستقل سامنا کرتے ہیں،2014 میں نیورو سائنٹسٹ کے تجربے میں بھی یہ ثابت ہوا کہ فیس بک انسانی ذہن کے ان حصوں کو متحرک کرتا ہے جو جوئے یا منشیات کے ستعمال پر متحرک ہوتے ہیں۔موبائل ایپلی کشن موومنٹ کے اعداد و شمار بھی اسی مسائل کی طرف اشارہ کرتے ہیں، 10 لاکھ صارفین سے کیے گئے سروے کے مطابق انسٹاگرام پر روزانہ کم از کم ایک گھنٹہ گزارنے والے 63 فیصدافراد نے ناخوش ہونے کابتایا۔اسی طرح اگر فیس بک کی بات کی جائے تو فیس بک استعمال کرنے والوں میں ناخوش ہونے کی شرح 59 فیصد تھی۔ سماجی رابطوں کے لیے استعمال کیا جانے والا سوشل میڈیا کا زیادہ استعمال آپ کو ڈپریشن اور گھبراہٹ کے مسائل سے دو چار کرسکتا ہے۔سوشل میڈیا کو ہم رابطوں کے لیے استعمال کرتے ہیں مگر اس کا زیادہ استعمال آپ کی ذہنی صحت کو بھی متاثر کرسکتا ہے