کیلی فورنیا(مانیٹرنگ ڈیسک) پیغام رسانی کی سب سے بڑی موبائل ایپلیکشن واٹس ایپ نے بھیجے گئے میسج حذف ’ڈیلیٹ فار ایوری ون‘ کرنے والے فیچر میں نئی تبدیلی کا عندیہ دے دیا۔ موبائل فون کی معروف مسیج ایپلیکشن واٹس ایپ کے دنیا بھر میں کروڑوں صارفین موجود ہیں جن کو سہولیات اور آسانیاں فراہم کرنے کے لیے کمپنی مختلف اوقات میں نت نئے فیچرز اور سروسز متعارف کرواتی رہتی ہے۔
واٹس ایپ پر نظر رکھنے والے ادارے ’ویب بیٹا انفو‘ کے مطابق انتظامیہ حال میں ہی متعارف کرائے جانے والے فیچر میں بڑی تبدیلی پر کام شروع کردیا۔ واٹس ایپ کی جانب سے دو برس قبل ایک فیچر متعارف کرایا گیا تھا جس کے تحت صارفین اپنے بھیجے گئے پیغام کو 7 منٹ کے اندر حذف کرسکتا تھا بعد ازاں عوامی خواہش کے پیش نظر انتظامیہ نے اس کا دورانیہ ایک گھنٹہ، 8 منٹ اور 16 سیکنڈز تک بڑھا دیا تھا۔ بعد ازاں مارچ 2018 کمپنی نے پیغامات کو حذف کرنے کے لیے نیا فیچر Block Revoke Request کے نام سے متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت صارفین کسی بھی پیغام کو آسانی سے ڈیلیٹ نہیں کرسکتے بلکہ اس کے لیے انہیں انتظامیہ کو باقاعدہ درخواست بھیجنا پڑتی تھی۔ صارف کی درخواست پر کمپنی کی جانب سے جانچ پڑتال کرنے سے بعد اس کے پیغام کو ڈیلیٹ کرنا تھا البتہ اس پر واٹس ایپ نے آزمائشی مراحل میں ہی اچانک کام روک دیا تھا، ترجمان کے مطابق اس اقدام کا مقصد ڈیلیٹ فار آل کے فیچر کو تحفظ فراہم کرنا تھا تاکہ اس کے غلط استعمال کو فوری طور پر روکا جائے۔ واٹس ایپ پر نظر رکھنے والے ادارے نے اپنی حالیہ پوسٹ میں بتایا ہے کہ انٹرنیٹ کی مدد سے چلنے والی ایپلیکشن پیغام رسانی کی ایپ پر انتظامیہ نے کام شروع کردیا جس کا تعلق ’ڈیلیٹ فار ایوری ون‘ سہولت سے ہے۔ کمپنی کی جانب سے جو فیچر متعارف کرایا جائے گا اُس کے تحت صارف اپنے پیغام کو ایک گھنٹے کے بجائے 13 گھنٹے، 8 منٹ اور سولہ سیکنڈ کے اندر حذف کرسکے گا اور اگر ایسا نہ ہوا تو میسج اپنی جگہ برقرار رہے گا۔ صارف بھیجے جانے والے پیغامات کو 13 گھنٹے، 8 منٹ اور 16 سیکنڈز بعد ڈیلیٹ ہی نہیں کرسکیں گے۔ ویب بیٹا انفو کی جانب سے مزید وضاحت پیش کی گئی ہے کہ ’اب اگر کوئی صارف اپنا میسج کسی دوسرے نمبر پر بھیجے جو بند ہو یا انٹرنیٹ سے منسلک نہ ہو تو وہ پیغام موبائل اسکرین پر نظر آئے گا’۔ کمپنی کی جانب سے ابھی اس پر کام جاری ہے البتہ واٹس ایپ کی جانب سے ابھی اس کے متعارف کرانے کی کسی حتمی تاریخ کا اعلان سامنے نہیں آیا۔