پیر‬‮ ، 10 مارچ‬‮ 2025 

ایسی ایپ تیار،جس کے بارے میں جان کرمردحضرات ناخوش ،خواتین خوش ہوجائیں گی

datetime 8  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک) عام طورپرکسی بھی شخص سے کوئی غلطی ہوجائے توفوری طورپروہ ’’سوری ‘‘کے الفاظ استعمال کرتاہے اورمعاملہ رفع دفع ہوجاتاہے تاہم ’سوری‘ کہنا عام طور پر اچھی عادات و اطوار کی علامت گردانا جا سکتا ہے لیکن خواتین کی مدد کے لیے تیار کی جانے والی ایک نئی اَیپ ’جَسٹ ناٹ سوری‘ اْنہیں حد سے زیادہ مرتبہ معذرت خواہانہ انداز اختیار کرنے سے روکتی ہے۔گزشتہ سال 28 دسمبر کو لانچ ہونے والی اِس اَیپ کو اب تک 53 ہزار افراد ڈاؤن لوڈ کر چکے ہیں۔یہ اَیپ امریکی شہر نیویارک کی سافٹ ویئر تیار کرنے والی ایک کمپنی سائرس انوویشن کی تینتیس سالہ سربراہ ٹامی رائس نے تیار کی ہے۔ ٹامی رائس کی قیادت میں اس کمپنی میں اٹھارہ افراد کام کرتے ہیں۔کامیاب کاروباری خواتین کے ایک اجتماع میں ٹامی رائس نے محسوس کیا کہ سبھی خواتین کو ایک ہی مسئلے کا سامنا تھا کہ وہ مسلسل ایسے لفظ استعمال کر رہی تھیں، جو اْن کی اتھارٹی یا اثر و رسوخ کو کمزور کر رہے تھے۔ رائس نے سوچا کہ یہ سلسلہ ختم ہونا چاہیے ۔اپنی اسی سوچ کے تحت اْنہوں نے ’جَسٹ ناٹ سوری‘ کے نام سے ایک نئی اَیپ تیار کر ڈالی، جسے کچھ لوگ حقوقِ نسواں کی تحریک کو آگے بڑھانے کے لیے ایک بڑی پیشرفت قرار دیتے ہوئے سراہ رہے ہیں تو دیگر اسے ہدفِ تنقید بنا رہے ہیں۔سرِدست یہ اَیپ صرف جی میل اور گوگل کروم کے لیے ہے اور صرف انگریزی زبان میں دستیاب ہے۔ جیسے ہی کسی عبارت میں ’سوری‘، ’میرا خیال ہے‘ یا ’میں کوئی ماہر تو نہیں ہوں‘ جیسے الفاظ لکھے جاتے ہیں تو یہ اَیپ فوراً نشاندہی کرتی ہے اور ایسے الفاظ کے استعمال سے خبردار کرتی ہے۔ایک غیرملکی خبررساں ادارے کے ایک جائزے کے مطابق مفت دستیاب اس اَیپ کو، جسے اٹھائیس دسمبر کو لانچ کیا گیا تھا، اب تک 53 ہزار افراد ڈاؤن لوڈ کر چکے ہیں۔یہ اَیپ مزید جن انگریزی الفاظ کے استعمال سے خبردار کرتی ہے، اْن میں ’جَسٹ‘ ، ’ایکچوئلی‘ اور ’ٹرائی‘ بھی شامل ہیں۔ ٹامی رائس کا کہنا ہے کہ خواتین یہ الفاظ کثرت سے استعمال کرتی ہیں اور اس سے اْن کا مقصد اپنی بات میں نرمی پیدا کرنا یا خود کو زیادہ پسندیدہ بنانا ہوتا ہے۔ ٹامی رائس کے مطابق اگر ایسی خواتین کہیں ملازمت کرتی ہیں تو پھر اپنے اس طرح کے الفاظ سے وہ اپنی عزت خود ہی گھٹا لیتی ہیں اور یوں اپنے ہاتھوں اپنا نقصان کر لیتی ہیں۔صارفین کے مطابق جب سے اْنہوں نے یہ اَیپ استعمال کرنا شروع کی ہے، اْنہوں نے یہ محسوس کیا ہے کہ وہ لکھنے میں بھی اور بات چیت کے دوران بھی ایسے الفاظ استعمال کرنے کے سلسلے میں محتاط ہو گئے ہیں، جن سے کسی کی دلآزاری کا پہلو نکل سکتا ہو۔اَیپ تیار کرنے والوں کا کہنا ہے کہ ’سوری‘ جیسے الفاظ لکھنے یا بولنے والے کی اتھارٹی یا اثر و رسوخ کو کمزور کرتے ہیں رائس نے کہا کہ اگرچہ یہ اَیپ خواتین کے لیے تیار کی گئی ہے لیکن اس سے مرد بھی استفادہ کر سکتے ہیں۔ خواتین ہی میں سے کچھ حلقوں نے اس اَیپ کو ہدفِ تنقید بنایا ہے اور کچھ مطالعاتی جائزوں کے حوالے سے یہ کہا ہے کہ نرم اور دھیمے الفاظ ہی کی وجہ سے تو خواتین بھی اْتنی ہی کامیابی حاصل کرتی ہیں، جتنی کہ مرد۔ اْن کے خیال میں اس اَیپ کی خامی یہ ہے کہ اس کے ذریعے خواتین اپنے اس ’خفیہ ہتھیار‘ سے دستبردار ہو جائیں گی

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)


ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…

وزیراعظم

میں نے زندگی میں اس سے مہنگا کپڑا نہیں دیکھا تھا‘…

نارمل ملک

حکیم بابر میرے پرانے دوست ہیں‘ میرے ایک بزرگ…

وہ بے چاری بھوک سے مر گئی

آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…