نیویارک(نیوزڈیسک) مصنوعی ذہانت تیزی سے ہماری روزہ مرہ زندگی میں داخل ہوکر اسے نہ صرف جدید بنا رہی ہے بلکہ اس میں حیرت انگیز تبدیلیاں بھی لارہی ہے اور اب سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک کے بانی مارک زکربگ کا کہنا ہے کہ وہ ایسی مصنوعی ذہانت تخلیق کرنا چاہتے ہیں جو ان کے اور گھر کے کاموں میں مددگار ہو اور گھر میں اس کی عدم موجودگی کے باوجود اس کی موجودگی کو ظاہر کرے۔فیس بک پر شائع ہونے والی اپنی پوسٹ میں فیس بک کے بانی کا کہنا ہے کہ رواں سال ان کا ایک ذاتی چیلنج ہالی ووڈ کی معروف ترین فلم ”آئرن مین“ میں دکھائے جانے والے بٹلر (ملازم) جاروِس کی طرز کی ایک مصنوعی ذہانت یعنی ”سادہ اے آئی“ کی تخلیق ہوگا جس میں ہر کام کمپیوٹر انجام دیتا ہے اور اسے جب کسی چیز کی ضرورت محسوس ہوتی تو وہ حاضر ہوجاتی ہے۔ زکر برگ نے کہا کہ وہ اس منصوبے سے متعلق ہونے والی پیش رفت سے لوگوں کو آگاہ کرتے رہیں گے۔زکر برگ کا اپنے منصوبے کی وضاحت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ اے آئی بنانے کا آغاز پہلے سے موجود ٹیکنالوجی کے ذریعے کریں گے، وہ اس اے آئی کو اپنی آواز پہچاننا سکھائیں گے تاکہ وہ اپنے گھر کی ہر چیز کو اس کے ذریعے کنٹرول کرسکیں اور وہ موسیقی اور روشنیوں سے لے کر گھر کے درجہ حرارت تک سے آگاہ رہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس منصوبے کی تمام ٹیکنالوجی وہ خود بنا رہے ہیں اس لیے ان کا کہنا ہے کہ وہ اس پروگرام کے کوڈز خود لکھنا ان کے لیے ذہانت کا متقاضی لیکن ایک دلچسپ چیلنج ہوگا۔منصوبے کی تفصیل بتاے ہوئے فیس بک کے بانی کا کہنا تھا کہ وہ اس مصنوعی ذہانت کو سکھائیں گے کہ جب دوست دروازے کی گھنٹی بجائیں تو ان کے چہرے شناخت کر کے انہیں اندر داخل ہونے دے اور جب وہ اپنی بیٹی میکس کے ساتھ نہ ہوں اور ان کے کمرے میں میری ضرورت ہو تو وہ تو اے آئی اس سے آگاہ کردے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ یہ سسٹم فیس بک کے لیے بھی مددگار ثابت ہوگا اور انہیں معلومات کو ورچوئل ریالٹی میں دیکھنے اور سمجھنے اور بہتر سروس مہیا کرنے میں مدد دے گا۔ ساتھ ہی وہ اپنی کمپنی کی مزید بہتر طریقے سے رہنمائی بھی کر سکیں گے۔ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب فیس بک خود بھی اے آئی پر کام کر رہی ہے جس میں وہ اپنے صارفین کے لیے اپنی ایپ میسنجر کی شکل میں ایک اسسٹنٹ بنانے کی کوشش کررہی ہے جس پرٹیکنالوجی کی دنیا کے ارب پتی زکربگ کا کہنا تھا کہ اس سال کے چیلنج کے پیچھے چیزوں کو خود سے تخلیق کرنے کی خوشی حاصل کرنا ہے۔