واشنگٹن(ویب ڈیسک) ماہرینِ فلکیات نے کائنات کے دور دراز مقام پر ایک دم نما ساخت دریافت کی ہے جو کائنات میں اب تک دریافت ہونے والی سب سے بڑی چیز ہے اور اسے گیسوں کا مجموعہ قرار دیا جارہا ہے۔ناسا کی چندرا ایکس رے دوربین نے کہکشانی جھرمٹ زوکی 8338 میں ایک روشن دم نما ساخت دیکھی ہے جسے روشن گیسوں سے بنی ایک ربن بھی کہا جاسکتا ہے۔ کسی دم دار ستارے کی طرح یہ طویل روشن دم کم ازکم ڈھائی لاکھ نوری سال لمبی ہے جس کی لمبائی ہماری اپنی ملکی وے کہکشاں سے بھی د±گنی ہے جب کہ ہماری کہکشاں اتنی بڑی ہے کہ اس میں 100 ارب ستارے ہیں جو سورج سے بھی کئی گنا بڑے ہیں۔تصویر دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ یہ گیسی دم کہکشاں سے کسی مقام پر الگ ہوئی ہے اور اس کا ٹھنڈا حصہ کائنات میں دریافت ہونے والی سب سے بڑی شے ہے جو ہماری زمین سے 70 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس دم میں دہکتی ہوئی گیس کا درجہ حرارت ایک کروڑ درجے سینٹی گریڈ ہے۔ اس دریافت سے ماہرین کہکشاو¿ں کی پیدائش اور ان کے ارتقا کو بھی سمجھنے کی کوشش کررہے ہیں