اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

وائی فائی اوردیگرسگنلز سے محفوظ رکھنے والی جدید کیپ تیار‎

datetime 17  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) دنیا میں کئی افراد ایسے ہیں جنہیں وائی فائی سگنلز سے الرجی ہوتی ہے اور اسی طرح سیل فون اور وائرلیس کی الیکٹرومیگنیٹک شعاعیں بھی انہیں متاثرکرتی ہیں اسی لیے اب ان کے لیے ایک خاص ٹوپی تیار کی گئی ہے جو انہیں وائرلیس سگنلز کی بھرمار سے محفوظ رکھ سکتی ہے۔سلواکیہ کے دو نوجوانوں کے مطابق سیل فون ٹاور اور وائی فائی سگنلز ان کی نیند میں خلل پیدا کرتے ہیں جس کے چھٹکارے کے لیے انہیں دھاتی تہہ ( ٹن فوائل) جیسی ایسی کوئی شے بنانے کا خیال آیا جو انسانوں کو وائی فائی اور ایسے سگنلز سے محفوظ رکھ سکے۔ اس کے لیے انہوں نے چاندی کے تاروں سے بنا لباس اختیار کیا جو فوجی اہلکار پہنتے ہیں کیونکہ اس طرح وہ سیٹلائٹ سگنلز سے اوجھل رہتے ہیں۔ اس کے بعد اسی کپڑے سے پہلی ٹوپی بنائی گئی اور جب اسے وائی فائی راو¿ٹر کے سامنے آزمایا گیا تو اس سے وائی فائی سگنل مکمل طور پر رک گئے۔اس وائی فائی ٹوپی پرمزید کام کیا گیا اور ایک چینی ڈیزائنر کی مدد سے ٹوپی کا نمونہ تیار کیا گیا جو بیکٹیریا ، شعاع ( ریڈی ایشن) اور بدبو وغیرہ کو روک سکتی تھی۔ اس کے لیے چاندی کے تاروں کو سوتی کپڑے میں سمویا گیا اور اب سے ٹوپی (کیپ) اور بینی (کنٹوپ) کی صورت میں فروخت کیا جارہا ہے۔ خود ترقی پذیر ممالک میں حاملہ خواتین وائی فائی سگنلز سے بچنے کی کوشش کرتی ہیں اور ان کا خیال ہے کہ ریڈی ایشن سے ان کے ہونے والے بچے کو کچھ نقصان ہوسکتا ہے۔اس جدید ٹوپی کوسردی میں بھی پہنا جاسکتا ہے جو پہننے والے کو وائی فائی سگنلز کے علاوہ ٹھنڈ سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔ اس میں چاندی کے تار اندر کی جانب سموئے گئے ہیں جب کہ اس کیپ کی قیمت 27 ڈالر( 2800 پاکستانی روپے) اور کنٹوپ کی قیمت 35 ڈالر ( 3800 روپے) رکھی گئی ہے۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…