اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سائنس کی دنیا میں آج ایک نئی تاریخ رقم ہونے جا رہی ہے اور ایک دہائی بعد حضرت انسان نظام شمسی کے آخری سیارے پلوٹو کی حقیقت جاننے کے قریب پہنچ چکا ہے۔اب بس کچھ ہی گھنٹوں کا انتظار ہے جس کے بعد پلوٹو کے بارے میں انتہائی اہم اور مفید معلومات زمین پر پہنچ جائیں گی۔ تفصیلات کے مطابق پلوٹو کی جانب بڑھتے ہوئے ناسا کے خلائی جہاز نیو ہورائزنز نے کل تازہ تصویریں بھیجی تھیں لیکن یہ ان تصاویروں کے مقابلے میں کچھ بھی نہیں ہیں جو وہ آج بھیجے گا۔ انسان ماسوائے پلوٹو کے نظام شمسی کے تمام سیاروں کا دورہ کر چکا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ابھی تک اس پراسرار آسمانی دنیا کا محض گمان ہی کیا جا سکتا تھا لیکن اب وہ وقت دور نہیں جب ناسا کا خلائی جہاز انتہائی قریب سے لی گئی تصاویر بھیجے گا جس کے ذریعے تقریبا ایک دہائی بعد انسان پلوٹو کے بارے میں انتہائی اہم اور مفید معلومات جان سکے گا۔ پلوٹو پہلی بار 1930میں ایک چھوٹے سے نقطے کی طرح دریافت ہوا اور ابتدائی طور پر اس کی دھندلی تصاویر حاصل کی گئیں اور اب توقع کی جا رہی ہے کہ نیوہورائزنز اس کی کئی دلچسپ اور انوکھی تفصیلات سامنے لائے گا۔ ناسا کے خلائی جہاز نے 2006میں اپنی پرواز شروع کی اور پانچ ارب کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے یہ نظام شمسی کے دور دراز حصے میں جا پہنچا ہے۔ ناسا کے خلائی جہاز سے ریڈیو سگنلز کو زمین تک سفر طے کرنے میں ساڑھے چار گھنٹے لگیں گے لیکن جب یہ تصویریں اور ڈیٹا انسان کی رسائی میں آئیں گی تو ایک نئی تاریخ رقم ہو جائے گی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں