اسلام آباد (نیوز ڈیسک )فلاڈیلفیا یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے جیکسن گورڈن کی عمر اگرچہ صرف21برس ہے تاہم ان کے کارنامے نے انہیں ہر عمر کے لوگوں میں مقبول بنا دیا ہے۔جیکسن کو معروف کارٹون کردار بیٹ مین نے اس قدر متاثر کیا ہے کہ انہوں نے ویسا ہی ایک کاسٹیوم بنا ڈالا جسے زیب تن کرنے والا بیٹ مین کی مانند ہی کارنامہ کرسکتا ہے۔ گورڈن کے پاس دھاتی پٹیوں والا ایک سوٹ ہے جو چھوٹے موٹے ہتھیاروں کیخلاف ڈھال بھی فراہم کرتا ہے۔ گورڈن کہتے ہیں کہ وہ پانچ برس سے کاسٹیومز کی تیاری کا کام کررہے ہیں۔ ابتدا میں انہوں نے ڈارک نائٹ میں استعمال کئے گئے بیٹ سوٹ کی نقل تیار کی تھی۔ گورڈن کو یہ نقل بے حد بھائی لیکن نہ تو یہ اصلی لباس کی مانند تھی اور نہ ہی اس مین ویسی کوئی خوبی موجود تھی، جو کہ اصل بیٹ سوٹ میں تھیں۔ گورڈن کہتے ہیں کہ اس سوٹ کو تیار کرنے سے مجھے جس قدر خوشی ملی تھی، اسے پہن کے میں اسی قدر پریشان ہوجاتا تھا کیونکہ اس میں میرا چلنا پھرنا محدود ہوجاتا تھا جسکی وجہ سے میں خود کو کردار کی مانند تو کیا، اصل انسان بھی نہ محسوس کرپاتا تھا۔
ستمبر2014میں انہوں نے فیصلہ کیا کہ وہ ایک اور ایسا ہی سوٹ تیار کریں گے تاہم وہ ان کی حرکت کرنے کی راہ میں رکاوٹ بھی نہیں ہوگا اور انہیں ویسا ہی تحفظ بھی فراہم کرے گا جو کہ بیٹمین کا اصل سوٹ فراہم کرتا ہے۔ اصل بیٹ سوٹ بنانے کا مطلب ایسا لباس تھا جو کہ چاقو، چھری کے وار سہہ سکے، مکے یا بیس بال کے بیٹ سے لگائی جانے والی ضرب کے خلاف تحفظ دے اور ساتھ ہی ہلکا پھلکا بھی ہو اور ایسا ہو کہ اسے پہنا عملی طور پر ممکن ہو۔ ان تمام خوبیوں کے حامل لباس کا مطلب مہنگے میٹریلز کی خریداری تھی جو کہ گورڈن کیلئے مسئلہ تھی۔ گورڈن نے اس کیلئے انٹرنیٹ پر ایک مہم شروع کی۔ ان کا خیال تھا کہ کسی کو ان کے اس خواب میں کوئی دلچسپی نہ ہوگی تاہم ان کی حیرت کی انتہا نہ رہی جب صرف 6دن میں انہوں نے1255ڈالرز جمع کرلئے۔ بیٹ سوٹ کے لئے ضروری تھا کہ جن حصوں میں دھات استعمال نہ کی جائے، وہ بھی کسی حد تک تحفظ فراہم کریں۔ ساتھ ہی ان کو یہ ڈر بھی تھا کہ ان کے منتخب کردہ میٹیریل سے تیار کا گیا سوٹ کیا اس قابل ہوسکے گا کہ وہ اسے سارا دن پہن کے باآسانی سانس بھی لے سکیں۔
گورڈن نے لباس کے اہم حصوں میں فوم کی ایک خاص قسم استعمال کی جس سے چوٹوں سے بچاو¿ بھی ممکن ہوا۔ اس کے علاوہ انہوں نے پولی کاربونیٹ اور پی وی سی میٹریل پر تجربے سے ایک ایسی سخت پلیٹس تیار کیں جو کہ گولی کے سوا حملے میں استعمال کئے جانے والے دیگر ہتھیاروں کو آسانی سے سہہ لیتا ہے۔ بیٹ مین کے سر کو بچانے کیلئے مخصوص خود کی تیاری گورڈن کے محدود وسائل میں ممکن نہ تھی سو انہوں نے پلاسٹک کی مدد سے اپنے سر کے سائز کا ایک مولڈ تیار کیا۔ اسکے اوپر مختلف قسم کی مٹی اور نرم پلاسٹک کی مدد سے بیٹ مین کا خود تیار کرلیا۔ اس کے علاوہ بیٹ مین کی جیکٹ سلیکون کی تیار کی گئی تھی۔ گورڈن کا یہ لباس اس قدر مقبول ہوا ہے کہ تقریباً پچاس کے قریب آرڈرز انہیں اس لباس کی نمائش کے فوری بعد مل چکے ہیں۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ کاپی رائٹس قوانین کی وجہ سے گورڈن کا یہ لباس اگرچہ کمرشل سطح پر کامیاب تو ہوسکتا ہے تاہم اسے وہ اپنے نام سے بطور ٹریڈ مارک رجسٹر نہیں کرواسکتے ہیں۔
امریکی طالبعلم نے اصلی خوبیوں والا سٹیو م بناڈالا
21
اپریل 2015
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں