اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سپریم کورٹ کے رجسٹرار کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا عندیہ دے دیا گیا

datetime 16  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی)نے چیف جسٹس اور ججز کی مراعات کی تفصیلات طلب کرلیں۔منگل کو پی اے سی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی صدارت میں ہوا جس میں صدرِ مملکت، وزیر اعظم، ججز، وزرا، اراکین قومی اسمبلی، اور بیوروکریٹس کی تنخواہوں کی تفصیلات پیش کی گئیں۔

چیئرمین پی اے سی نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ صدر مملکت کی تنخواہ 8 لاکھ 96 ہزار 550 روپے ماہانہ ہے جبکہ وزیر اعظم کی ماہانہ تنخواہ 2 لاکھ ایک ہزار 574 روپے ہے۔انہوں نے بتایا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کی ماہانہ تنخواہ 15 لاکھ 27ہزار 399 روپے، سپریم کورٹ کے جج کی تنخواہ 14 لاکھ 70 ہزار 711 روپے جبکہ گریڈ 22 کے افسران کی تنخواہ 5 لاکھ 91 ہزار 475 روپے ماہانہ ہے۔چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ وفاقی وزیر کی تنخواہ 3 لاکھ 38 لاکھ 125 روپے، ایم این اے کی تنخواہ ایک لاکھ 88 ہزار روپے ماہانہ ہے۔پی اے سی اجلاس کو اٹارنی جنرل منصور اعوان نے بھی بریفنگ دی۔پی اے سی نے چیف جسٹس اور ججز کی مراعات کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔نور عالم خان نے کہا کہ ڈیم فنڈ کے قیام کے وقت سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے خود لکھا تھا کہ فنڈ کا آڈٹ ہوگا جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت کو ملنے والے تمام فنڈز پبلک فنڈز ہوتے ہیں۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ ڈیم فنڈ کی رقم کو پبلک اکائونٹ کے بجائے کسی اور اکائونٹ میں رکھا گیا، جس مقصد کے لیے عوام نے عطیات دیے وہ پورا ہوا یا نہیں یہ بحث بعد کی ہے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ قانون کے مطابق ڈیم فنڈ کا آڈٹ ہونا چاہیے، پی اے سی کو آڈٹ حکام کی نشاندہی پر سپریم کورٹ سے معلومات لینے کا اختیار حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ معلومات فراہم کرنا سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے، سپریم کورٹ کا بجٹ چارجڈ ہوتا ہے جس پر ووٹنگ نہیں ہو سکتی جس پر پی اے سی چیئرمین نے کہا کہ ووٹنگ نہیں ہو سکتی لیکن آڈٹ ہو سکتا ہے۔

چیئرمین نور عالم خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کو فنڈز عوام کے پیسوں سے دیے جاتے ہیں، پی اے سی سپریم کورٹ کی آڈٹ رپورٹ کو زیر غور لائے گی۔جس پر روحیل اصغر نے کہا کہ چیئرمین صاحب تنخواہ کے ساتھ ساتھ ججز کی مراعات کی تفصیل بھی منگوائیں۔چیئرمین پی اے سے نے کہا کہ کیا رجسٹرار سپریم کورٹ کی طلبی کے لیے وارنٹ جاری کروں

اس پر ایک اور رکن برجیس طاہر نے کہا کہ بالکل وارنٹ ایشو کرنے چاہیے۔نور عالم خان نے کہا کہ یا میں ان کو ایک اور موقع دے دوں، جس پر اراکین کمیٹی نے کہا کہ رجسٹرار سپریم کورٹ کو ایک اور موقع دے دیں۔نور عالم خان نے کہا کہ ہم نے ڈیم فنڈز اور سپریم کورٹ اکانٹس کے معاملے پر انہیں طلب کیا ہے تاہم پی اے سی نے 23 مئی تک رجسٹرار سپریم کورٹ کو پیش ہونے کا ایک اور موقع دے دیا۔

نور عالم خان نے کہا کہ میں ذاتی طور پر آج ہی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کے حق میں تھامگر فیصلہ سب نے مل کر کرنا ہوتا ہے، اگر آئندہ ہفتے رجسٹرار سپریم کورٹ پیش نہیں ہوئے تو وارنٹ گرفتاری جاری کروں گا۔علاوہ ازیں چیئرمین نور عالم خان نے تجویز دی کہ 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد واقعات میں ملوث ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی پنشن اور مراعات روکی جائیں۔

چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ وزارت دفاع کو گزارش کریں گے کہ ملوث ریٹائرڈ ملازمین کے پنشن بند کیے جائیں، 9 مئی کو ایک واقعہ ہوا جس میں ریٹائر لوگ بھی شامل تھے.چیئرمین پی اے سی نے کہا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والے نوجوانوں کو مستقبل میں کیریکٹر سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر ملازمتیں نہ دی جائیں اور کور کمانڈر ہاس پر حملے کے معاملے کو دیکھا جائے کہ کیوں غفلت ہوئی۔



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…