جمعرات‬‮ ، 27 مارچ‬‮ 2025 

سینیارٹی کی بنیاد پر آرمی چیف کی تقرری کے ملک اور فوج پر منفی اثرات ہوں گے، شاہد خاقان

datetime 30  ستمبر‬‮  2022
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (آن لائن) سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ 4 سال کی غفلت 4 ماہ میں ٹھیک نہیں ہوتی،انصاف کے نظام کو درست کرنے کی ضرورت ہے،احتساب کرنے والوں کو خود سب کے سامنے حساب دینا ہوتا ہے۔سابق چیئرمین نیب عوام کو حقائق بتائیں،یہ معاملات ایسے نہیں چلتے ایک دن ان کو حساب دینا ہوگا،جواب حکومتیں نہیں لیتی ہیں بلکہ عدالتیں لیتی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تیل کی قیمتوں کو تعین اوگرا اور بجلی کے معاملات نیپرا دیکھتا ہے حکومت نہیں۔نیب سے پوچھا جائے کہ جھوٹے کیس کس کے کہنے پر بنائے گئے؟سابق چیئرمین نیب نے لوگوں کی زندگیاں خراب کی ہیں وہ جواب دہ ہیں۔عدالتوں میں لوگ 6،6 سال سے کیسز چلاتے ہیں،ہم کہتے ہیں کہ انصاف کے نظام کو چلنا چاہیے۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ تیل کی قیمتیں حکومت نہیں اوگرا طے کرتی ہے،اوگرا عالمی منڈی کی قیمتیں اور دیگر عنصر کو شامل کرکے قیمتوں کا تعین کرتی ہے۔بجلی کے معاملات نیپرا کا ادارہ دیکھتا ہے حکومت نہیں دیکھتی،نیپرا اور اوگرا آزاد ادارے ہیں۔پہلے 30 دن بعد تیل کی قیمت کا تعین کیا جاتا تھا،اب ہر 15 روز بعد تیل کی قیمت کا تعین کیا جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تیل میں کوئی سیلز ٹیکس شامل نہیں ہے،حکومت جتنا ریلیف عوام کو دے سکتی ہے دے رہی ہے،امید ہے آج پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہوجائیں گی۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سینیارٹی کی بنیاد پر آرمی چیف کی تقرری کے ملک اور فوج پر منفی اثرات ہوں گے۔ کیا سپریم کورٹ کے سینیئر ترین جج کو چیف جسٹس بنانے کا تجربہ درست ثابت ہوا؟ سابق وزیر اعظم نے کہا آرمی چیف کی مدت میں توسیع پر تنقید ہوتی ہے مگر کسی آرمی چیف کی تعیناتی پر نہیں ہوئی۔امریکی سازش سے متعلق پوری منصوبہ بندی عمران خان اور ان کے پرنسپل سیکرٹری نے کی۔ان کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم اور ان کے پرنسپل سیکرٹری نے حکومتی معاملات میں مداخلت کی اور سائفر بدل کر تاثر دینے کی کوشش کی کہ کوئی حکومت عمران خان کے خلاف یہ کر رہی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے


میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…

آپ کی تھوڑی سی مہربانی

اسٹیوجابز کے نام سے آپ واقف ہیں ‘ دنیا میں جہاں…