لاہور( این این آئی)وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ ہم عمران خان کی سیاست کو آگے لے کر جایئں گے۔ میرا منشور بھی یہی تھا اور ہے کہ عوامی خدمت کی جائے۔ میں نے ریسکیو1122 کا پراجیکٹ شروع کیا۔ ہم نے تعلیم اور نصاب کو عوام کے لئے مفت کیا۔ تعریف وہ ہوتی ہے جو دوسرے کریں۔ ورلڈ بینک کے صدر نے ہمارے تعلیمی نظام کو سراہا۔ عمران خان نے جو ریاست مدینہ کا جو خواب دیکھا ہے،
وہی نظام حکومت ہم قائم کریں گے۔ہم سود کا نظام ختم کریں گے۔ ہمارے مخالفین کو جو تکلیف ہے میں وہ جانتا ہوں۔ شہباز شریف نے جو صحت کارڈ ختم کیا ہم نے وہ دنوں میں بحال کر دیا۔ انہوں نے تاجروں کا کارابار ٹھپ کر دیا۔ میں نے تاجروں کی سہولت کیلئے کاروباری اوقات کار کی پابندی ختم کردی۔ ن لیگ نے تاجروں پر بجلی گرائی۔ وہ آج نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں پاکستان تحریک انصاف کے بہت بڑے حقیقی آزادی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر اعلی پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ میں عمران خان کے کارکنان خواتین اور بچوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے 25 مئی کو بد ترین تشدد کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ ہم ان سے بدلہ لیں گے اور ان کی 7 نسلیں یاد رکھیں گی کہ بدلہ کیا ہوتا ہے۔ میں قانون کے دائرہ کار میں رہ کر ان سے بدلہ لوں گا۔ رانا ثنا اللہ تم نے بے پناہ ظلم کئے اورمجھے وہ حاملہ خاتون یاد ہے جس کی آہ آسمان تک گئی۔رانا ثنا اللہ تمہیں پھانسی کی سزا ہو گی۔ عمران خان امپورٹڈ حکومت سے نجات دلائے گا۔ ہمارے پاس ترقی کا وژن ہے۔ ہم ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ عمران خان نے پنجاب میں احساس پروگرام شروع کیا۔ میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر کو سلام پیش کرتا ہوں۔ ہم اور ڈاکٹر یاسمین راشد صحت کارڈ کی نگرانی کر رہے ہیں۔ میں اعلان کرتا ہوں کہ پنجاب کے ہسپتالوں کی ایمرجینسیز میں مفت ادویات فراہم کریں گے۔ ڈاکٹروں کے لئے اعلان کرتا ہوں کہ ڈاکٹر جو ایمرجنسی میں کام کر رہا ہے اگر وہ 1.5 لاکھ لے رہا ہے تو اسے 2.5 لاکھ تنخواہ ملے گی۔ قومی نصاب بنانے پر وزیر تعلیم مراد راس کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وزرا نیک ہیں جبکہ کارکنان سونے میں تولے جانے چاہیں۔
فوج اور عمران خان کو لڑانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ایک طرف شہید آرہے تھے اور تم سیاست کر رہے تھے۔ شریفوں کے لئے میں بری خبر سنا رہا ہوں کہ عمران خان اور فوج ایک پیج پر ہیں۔ تم لوگ کسی غلط فہمی میں نہ رہنا۔ یہ عمران خان کے خلاف جتنا محاذ تیار کرتے ہیں اتنا ہی عمران خان تمہارے سامنے آ جا تا ہے۔ ہوتا پھر وہی ہے جو رب چاہتا ہے۔ یہ نیتوں کا پھل ہے۔ قائد اعظم کے بعد قوم عمران خان کی قیادت میں ملک کی ترقی دنیا دیکھے گی۔ ایسی ترقی پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں نہیں دیکھی گئی ہو گی۔
عمران خان نے قوم کو سر اٹھا کر جینا سکھایا ہے۔عمران خان نے قوم کو ایک نئی سوچ اور نظریہ دیا ہے، وہ اس قوم کو کبھی کسی کے سامنے جھکنے نہیں دے گا۔اس میں کوئی شک و شبہ والی بات نہیں کہ عمران خان محب وطن ہیں۔عمران خان کو اپنی حب الوطنی ثابت کرنے کیلئے کسی سے سرٹیفکیٹ لینے کی ضرورت نہیں۔بھارت اور اسرائیل اور ان کے ایجنٹوں کی یہ خواہش اور کوشش ہے کہ عمران خان اور پاک فوج کے درمیان خلیج پیدا ہو۔کوئی محب وطن اس طرح کی خواہش اور کوشش نہیں کر سکتا۔
عمران خان فوج اور اداروں کے خلاف نہیں۔نوازشریف اور شہبازشریف کے منفی منصوبے خاک میں مل جائیں گے۔جو لوگ اداروں کے خلاف ہیں،میں ان کا ماضی آپ کے سامنے رکھتا ہوں۔جب کشمیکی سرحد پر پاک فوج کے جوان شہید ہو رہے تھے تو نوازشریف یہاں وزیراعظم ہاؤس سے مودی کے گھر ساڑھیاں بھجوا رہے تھے۔یہ لوگ پاکستان دشمن اور اسلام دشمن مودی کو جاتی عمرہ میں شادی کی تقریب میں بلا کر اس کے ساتھ پگ بدل رہے تھے۔یہ لوگ آج عمران خان کو فوج مخالف قرار دے رہے ہیں
جس میں انشاء اللہ یہ ناکام رہیں گے۔ان لوگوں کے نزدیک سیاست صرف اور صرف منافقت کا نام ہے۔مجھے ایک دن اپنے اللہ کے حضور پیش ہونا ہے، میں وہاں سانحہ ماڈل ٹاون کے بے گناہ مقتولین سے کیسے آنکھ ملا سکوں گا۔مجھے 25 مئی کی بربریت بھی یاد ہے، کیسے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا گیا۔جو لوگ سانحہ ماڈل ٹاؤن اور 25 مئی کے واقعے میں میں ملوث تھے وہ انتظار کریں اپنی باری کا۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے 25 مئی کو پورا دن اورپوری رات بدترین پولیس تشدد اورخوفناک شیلنگ کا مقابلہ کیا اور عمران خان کے ساتھ کھڑے رہے اوراس طرح کے جانثار کارکن قسمت والے لیڈروں کو ملتے ہیں۔25 مئی کو پنجاب میں چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرنے والے افسروں اور اہلکاروں کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ خواتین اور بچوں پر 25 مئی کو شیلنگ کی گئی اور عوام کی قیمتی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔
ہم انشاء اللہ ان سب کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔لاہور زندہ دلان کا شہر ہے یہاں پر تاجر برادری انتہائی مشکلات کا شکار تھی۔آل شریف نے اپنی جیبیں بھرنے کے واسطے بے جا ٹیکسز لگائے۔کاروباری اوقات کو محدود کیا جس کے باعث چھوٹے اور بڑے تاجر حضرات شدید مشکلات کا شکار ہوئے۔میں نے اجازت دی ہے کہ آپ جب تک چاہیں اپنے کاروبار کو کھلا رکھیں۔
تاجر جتنا خوشحال ہوگا اتنا ہی سرکاری خزانے میں ٹیکس میں اضافہ ہوگا۔پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی پر ہمیں سوچنا ہے کہ پاکستان خطے کے ممالک سے ترقی کی دوڑ میں پیچھے کیوں رہ گیا ہے۔وہ ممالک جو پاکستان کی طرف دیکھتے تھے وہ ہم سے آگے نکل گئے۔ میں نے اپنے پہلے دور میں پڑھا لکھا پنجاب کا خواب دیکھا اور سکولوں میں بچوں کا ریکارڈ داخلہ کروایا۔ہمارے سکولوں کے اس پراجیکٹ پر ورلڈ بینک نے تعریف کی اور ہماری مالی امداد بھی کی۔ پنجاب میں غریب عوام کیلئے
عمران خان صاحب کا ویژنری پروگرام ’’احساس‘‘ دوبارہ شروع ہو چکا ہے۔مہنگائی میں اضافہ کی شرح سے امداد ی رقم میں بھی مزید اضافہ کردیا ہے۔صحت کارڈکو ہم گھر گھر تک پہنچانے کا بندوبست کر رہے ہیں۔صحت کارڈ پر سرکاری اور غیر سرکاری اسپتالوں میں علاج کو یقینی بنانے کیلئے مانیٹرنگ کا نظام قائم کر دیا گیا ہے۔پنجاب کے سرکاری سپتالوں میں دوائیوں کی مفت فراہمی کے احکامات جاری کر دئیے گئے ہیں
۔1122کو اپ گریڈ کرکے اس کی سروس پنجاب کے ہر شہر، ہر تحصیل، ہر قصبہ تک فراہم کرنے کا بندوبست کر رہے ہیں۔سکولوں اور کالجوں میں قران کی لازمی تعلیم کا قانون ہم پنجاب اسمبلی میں پاس کر چکے ہیں۔اب صوبائی وزیر تعلیم مراد راس کی سربراہی میں اس پر ایک مانیٹرنگ نظام قائم کر رہے ہیں تاکہ اس قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنا ئیں۔اسلام کے بنیادی احکامات جو ریاست مدینہ کی بنیاد ہیں ان میں سود کی سخت ممانعت کی گئی ہے۔سود ایک ایسی لعنت ہے جسے اللہ تعالی نے انتہائی ناپسندیدہ قرار دیا ہے اور ہم سود کو ختم کریں گے۔