دریاخان (آ ن لائن) اگیکا پنجاب (ہم خیال) میں شامل 20 سے زائدسرکاری ملازمین،اساتذہ کرام اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تنظیموں نے مشترکہ طور پر کل سول سیکرٹریٹ چوک لاہور میں دھرنے کا اعلان کردیا۔ سرکاری ملازمین کی تنظیموں کے رہنماوں کاشف شہزاد چودھری، رخسانہ انور، وحید مراد یوسفی، میاں سرور معراج،
شفقت رسول، پروفیسر زاہد اعوان، اختر منیر، پروفیسر ظفر اقبال، اشفاق نسیم، محمد اکرم سیال، محمد ازور بھٹی، افتخار اعوان، عبدالستارخان، فیصل نزیر، عمران اکبر، وسیم کمبوہ، سید فیض رسول، محمد اسلم بٹ، چودھری عقیل احمد، ملک اعجاز امین، محمد منیر ٹکا خان، عتیق خان، قاضی محمد افضل، انیس بھینٹ و دیگر نے مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں تفریق کے خاتمہ کے لئے سنجیدہ نظر نہیں آ رہی۔ وفاقی حکومت کے ساتھ معاہدہ کے مطابق یکم مارچ سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فی صد ڈیسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس کا اضافہ ہونا تھا لیکن پنجاب حکومت مسلسل وعدہ خلافی اور ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے۔ پنجاب حکومت مسلسل کئی ماہ سے سرکاری ملازمین کے ساتھمذاکرات مذاکرات کھیل رہی۔ تمام اعلانات صرف سوشل میڈیا تک محدود ہیں۔ وفاقی حکومت سے معاہدہ کے مطابق اپگریڈیشن سے محروم سرکاری ملازمین کی اپگریڈیشن اور ٹائم سکیل کا وعدہ بھی پورا نہیں ہوا۔ اسی طرح بجٹ میں تمام ایڈہاک ریلیف تنخواہوں میں ضم کر کے مہنگائی کے تناسب سے اضافہ پر بھی کوئی توجہ نظر نہیں آ رہی۔ اسلئے مجبور ہو کر سرکاری ملازمین کی تنظیموں کا اتحادکہ آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پاکستان ہم خیال دھرنے کا فیصلہ کیا
ہے۔ دھرنہ مطالبات کی منظوری اور 25 فی صد ڈیسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس کے نوٹیفیکیشن کے اجراء تک جاری رہے گا۔ حکومت پنجاب فوری طور پرتنخواہوں میں تفریق کے خاتمہ کے لئے 25 فی صد ڈیسپیرٹی ریڈکشن الاؤنس کا نوٹیفیکیشن جاری کرے ورنہ مردو خواتین سرکاری ملازمین کا دھرنا سول سیکرٹیریٹ چوک میں جاری رہے گا۔
لیڈیز ہیلتھ ورکز، لوکل گورنمنٹ، پنجاب گورنمنٹ سکولز ایسوسی ایشن آف کمپیوٹر ٹیچرز (پیکٹ)، پنجاب، پنجاب ٹیچرز یونین پنجاب، پنجاب پروفیسرز اینڈ لیکچرار ایسوسی ایشن، پنجاب، پنجاب فیزیکل ایجوکیشن ٹیچرز ایسوسی ایشن، پنجاب، آل پاکستان کلرک ایسوسی ایشن(ایپکا)، پنجاب (باچا خان گروپ) سمیت دیگر 20 سے زائد تنظیموں کا کل لاہور دھرنے میں بھرپور شمولیت کا اعلان۔